حادثات کا ذمہ دار ٹھہرانے پر ٹرین ڈرائیورز نے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی

گھوٹکی (نیوز ڈیسک)ٹرین حادثات کا ذمہ دار ٹھہرانے پر ٹرین ڈرائیورز نے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی ۔ تفصیلات کے مطابق ٹرین ڈرائیورز کی ایسوسی ایشن نے پاکستان ریلوے کی انتظامیہ کو خبردار کر دیا ہے کہ اس مرتبہ اگر ٹرین حدثے کی ذمہ داری ملت ایکسپریس اور سر سید ایکسپریس کے ڈرائیورز پر ڈال کر انہیں قربانی کا بکرا بنایا گیا تو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔قومی اخبار ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے ٹرین ڈرائیورز کی ایسوسی ایشن کے چیئرمین شمس پرویز نے کہا کہ اکثر حادثات میں ہمیں اُن غلطیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے جو ہم نے نہیں کی ہوتیں، پیر کے حادثے میں بھی یہ واضح ہے کہ

سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی کچھ بوگیاں پٹڑی سے اُتر کر دوسری طرف ڈاؤن ٹریک پر جا گریں جہاں وہ کراچی جانے والی سر سید ایکسپریس سے ٹکرا گئیں۔شمس پرویز نے کہا کہ اس مرتبہ ہم کسی کو غریب ڈرائیورز کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرانے کی اجازت نہیں دیں گے کیونکہ کسی ٹرین کے عملے کی کوئی غلطی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرین پٹڑی سے اترنے کے بعد ڈرائیور ایوب اور معاون عثمان کو جھٹکا لگا، ٹرین خود بخود رُک گئی اور انہوں نے کنٹرول روم کو اس کا بتایا تھا۔ ٹرین ڈرائیورز ایسوسی ایشن کے چئیرمین شمس پرویز نے سر سید ایکسپریس کی رفتار تیز ہونے کا تاثر بھی مسترد کیا اور کہا کہ ڈرائیورز نے متعدد مرتبہ انتظامیہ کو ٹریک کی خستہ حال حالت کے بارے میں آگاہ کیا ، لیکن بدقسمتی سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔واضح رہے کہ سندھ کے ضلع گھوٹکی کے شہر ڈہرکی کے قریب گزشتہ روز پیش آنے والے ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 65 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ گھوٹکی ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ بھی تیار کر لی گئی ہے ۔ جس میں کہا گیا کہ حادثہ اپ ٹریک کی پٹڑی کا ویلڈنگ جوائنٹ ٹوٹنے سے پیش آیا۔ پٹڑی کا جوائنٹ ویلڈنگ سے جوڑا گیا تھا جو ٹوٹا ہوا پایا گیا۔ جوائنٹ ٹوٹنے کے باعث ملت ایکسپریس کی 12 بوگیاں پٹڑی سے گر گئیں۔ سرسید ایکسپریس ڈاؤن ٹریک پر گری ہوئی کوچز سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے باعث سرسید ایکسپریس کا انجن اور چار کوچز پٹڑی سے گر گئیں۔ ٹرینوں کے بلیک باکسز کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں