گھوٹکی ٹرین حادثہ، حکومت نے خواجہ سعد رفیق کو ذمہ دار قرار دیدیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سعد رفیق کے کیے گئے گناہوں پر وزیرریلوے اعظم سواتی کیسے استعفٰی دیں۔ڈہرکی میں ہونے والے ٹرین حادثے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ٹرین حادثے کی وجوہات سے متعلق کوئی بھی بیان قبل از وقت ہے، حادثے کی ابتدائی تحقیقات جاری ہیں، حادثے کی وجہ دہشت گردی، تکنیکی خرابی ہے یا انسانی غلطی کچھ کہا نہیں جا سکتا۔فواد چوہدری نے کہا کہ ٹرین حادثے کی جگہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں، وزیر ریلوے اعظم سواتی کچھ دیر میں جائے حادثہ پہنچ جائیں گے، ٹرین حادثے میں جو زنگیوں گل ہوئیں

ان خاندانوں کا غم دلاسوں سے کم نہیں ہو سکتا ،ٹرین حادثے کی وجوہات کا مکمل جائزہ لینا چا ہیے، وزیر اعظم عمران خا ن نے ٹرین حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ماضی میں کسی بھی محکمے میں کام نہیں ہوا، ہم ہر کام زیرو سے شروع کررہے ہیں ، ماضی میں جو حکمران رہ چکے ہیں انہوں نے کچھ نہیں کیا، سعد رفیق کے کیے گئے گناہوں پرپر اعظم سواتی کیسے استعفٰی دیں؟ ہم نے تو ایم ایل ون پر کام شروع کیا ہے۔خیال رہے کہ ریلوے انتظامیہ کی غفلت اور خستہ ہال ٹریک کو بروقت تبدیل نہ کئے جانے کی وجہ سے سکھر ڈویژن میں حادثات بڑھ گئے۔گینگ مین اسٹاف اور ٹیکینکل وسائل نہ ہونے کی وجہ سے تین ماہ کے دوران مسافر ٹرین کا دوسرا بڑا حادثہ ہوگیا۔ افسران کی جانب سے باقاعدگی سے ٹریک کی فٹ پلیٹ نہ ہونے کی وجہ سے حادثات بڑھتے جارہے ہیں۔ گریڈ 21 کے فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر نے بھی گزشتہ کراچی حادثہ کی انکوائری رپورٹ میں ڈی ایس سکھر کو اس ڈویژن کے لئے رسک قرار دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سکھر ڈویژن میں مین لائن کا تمام ٹریک اپنی مدت مکمل کرچکا ہے ، اسکے باوجود اسے تبدیل نہیں کیا جارہا ہے جبکہ ریلوے حکام نے اس ٹریک کو تبدیل کرنے کے حوالے سے اسے “ سی پیک “ کے ساتھ مشروط کیا ہوا ہے لیکن حادثات بڑھتے جارہے ہیں۔7 مارچ کو بھی سکھر ڈویژن میں ٹریک کھل گیا تھا اور کراچی ایکسپریس کی پانچ بوگیاں پٹری سے نیچے اتر گئی تھیں جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 2 مسافر جاں بحق ہوئے جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں