صحافتی یونینز کا ملکی اداروں کے خلاف استعمال قابل مذمت ہے، صدر پی ایف یو جے ورکرز پرویز شوکت

اسلام آباد (وہاب علوی سے) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے صدر پرویز شوکت نے کہا ہے کہ صحافتی یونینز کا ملکی اداروں کے خلاف استعمال قابل مذمت ہے. بغیر تحقیق اور ثبوت کے صحافیوں پر حملوں کے الزامات آئی ایس آئی پر لگانے سے غیر ملکی ایجنڈے کا شاخسانہ ہے. حامد میر نے غلیظ زبان استعمال کرکے غیر ملکی قوتوں کے ایجنڈے کی تکمیل کی ہے. جو بات میاں نواز شریف نے فوج کے خلاف ادھوری چھوڑی تھی وہ حامد میر نے مکمل کردی. ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈی چوک میں صحافیوں کے احتجاجی مظاہرے میں کیا. آر آئی یو جے ورکرز کے عہدیداران اور ملکی اداروں کے خلاف نازیبا بیانات کے خلاف احتجاجی مظاہرے کی کال پی ایف یو جے ورکرز اور آر آئی یو جے ورکرز نے دی تھی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پرویز شوکت نے کہا کہ وہ کسی کی ایما اور اشارے پر کام نہیں کرتے اور نہ ہی آج تک انہوں نے آبپارہ یا آئی ایس آئی کے کسی دفتر کا دورہ کیا، ان کو تو یہ بھی نہیں معلوم کہ آئی ایس آئی کے چیف کے نیچے دیگر کون کونسے عہدے ہوتے ہیں، چند روز قبل آر آئی یو جے ورکرز کے صدر یاسر شیخ اور میرے دیگر عہدیداران پر پولی کلینک اسپتال کے باہر حملہ ہوا، دن دیہاڑے فائرنگ کی گئی لیکن کسی صحافتی لیڈر نے مذمت تک نہیں کی بلکہ آئی جی اسلام پولیس، ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس پر نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے عہدیداروں نے دباؤ ڈال کر ہمارے ہی صدر یاسر شیخ کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی، نیشنل پریس کلب کا فورم ہمارے خلاف استعمال کیا گیا، ہمارے خلاف پریس کانفرنس کروائی گئی. دوسری صحافتی تنظیموں نے اس کی مذمت اس لیے نہیں کی کہ ہم نے آئی ایس آئی پر الزام نہیں لگایا تھا، اگر ہم یہ کہتے کہ ہم پر حملہ آئی ایس آئی نے کیا ہے تو حامد میر سمیت دیگر یونینز کے عہدیدار فوراً مذمتی بیان جاری کرتے اور ہمارے حق میں احتجاجی مظاہرہ کرتے. انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کو اس بات کی بھی تحقیقات کروانی چاہیے کہ جو صحافتی نام نہاد لیڈر فوج اور ملکی اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے ہیں اور رات کو آپ کے افسران کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں اور ان کی خوشامد کرتے ہیں اور ان سے مدد لیتے ہیں۔

پرویز شوکت نے کہا کہ ہم آپ سے نہ پیسہ مانگتے ہیں نہ مدد مانگتے ہیں لیکن کم از کم ایسے ملک دشمن عناصر کی سپورٹ بھی نہیں ہونی چاہیے. ہم نے ہمیشہ غریب صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے حقوق کی بات کی ہے اور اپنی مدد آپ کے تحت ورکرز کی خدمت کرتے ہیں . جیو ٹی وی کے اینکر حامد میر نے فوج اور قومی اداروں کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی ہے. حامد میر کے اس بیانیے سے پاک فوج کے قربانی دینے والے جوانوں، افسروں اور شہدا کے لواحقین کی دل شکنی ہوئی ہے، کئی شہدا کی مائوں، بہنوں اور بیوگان نے مجھے فون پر کہا کہ کیا ہمارے بیٹے ہمارے بھائی ہمارے شوہر بزدلی کی موت مرے ہیں یا دہشتگردوں اور ملک دشمنوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے. میں نے ان سے کہا کہ جس تنظیم نے فوج کے خلاف غلیظ زبان استعمال کروائی ہے ان کا میری تنظیم سے کوئی تعلق نہیں بحرحال میں آپ کے جذبات کا بھرپور دفاع کروں گا اور کل ہی ایسے ملک دشمن عناصر کے خلاف مظاہرہ کروں گا۔

پرویز شوکت نے کہا کہ نہ میں کسی ادارے کا ایجنٹ ہوں نہ ہی میں کسی ادارے سے فائدے اٹھانے کا خواہشمند ہوں، میں خدا کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کہ نہ میں آئی ایس آئی کے ہیڈ آفس آبپارہ گیا نہ ہی کسی افسر نے مجھ سے رابطہ کیا مگر یہ فوج پولیس، رینجرز، ایف سی اور دیگر فوجیوں کی قربانی کا مسئلہ ہے جنہوں نے دہشت گردوں کا قلع قمع کیا اور ہماری ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کی عزتوں کو محفوظ بنایا اور ملکی سالمیت کو تحفظ دیا، ہم کیوں نہ فوج کی قربانیوں کا برملا اعتراف کریں، انہوں نے کہا کہ پریس کلب اور ہماری مخالف یونین کے عہدیدار سی ڈی اے چئیرمین، وزارت اطلاعات، وزارت داخلہ، آئی جی، ڈی آئی جی، ایس پیز، ڈی ایس پیز اور تھانوں کے ایس ایچ اوز ان کی ڈکٹیشن پر کام کرتے ہیں، سی ڈی اے میں ان کی مرضی سے ترقیاں اور تبادلے کیے جاتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ہمارے صدر شیخ یاسر شہزاد کےخلاف غلط اور بھونڈی ایف آئی آر درج کی گئی. اعلیٰ پولیس حکام نے تفتیشی افسر اور ایس ایچ او کو حکم دیا کہ ہماری ایف آئی آر کو چھوڑو اور صدر آر آئی یو جے ورکرز یاسر شہزاد کے خلاف درج ایف آئی آر پر کام کرو اور اس کو گرفتار کرو. انہوں نے کہا کہ آج ہم نے فوج اور قومی اداروں کے حق میں مظاہرہ کیا ہے اگر ہمارے مخالفین کی مدد اور حمایت جاری رکھی گئی تو پھر ہم بھی مکمل خاموشی اختیار کرلیں گے۔

حامد میر نے اپنے اوپر حملے کا الزام سابق آئی ایس آئی چیف جنرل ظہیر الاسلام پر لگایا مگر آٹھ گھنٹے خبر نشر کرنے کے بعد یہ الزام غلط ثابت ہوا، حالیہ ایک میٹنگ میں آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے حامد میر کو آئینہ دکھایا اور کہا کہ تم پر حملہ مینگل نامی شخص نے کیا تھا جس پر حامد میر نے چپ سادھ لی. ایپنک چیئرمین اکرام بخاری نے کہا کہ اسد طور پر حملے کی قلعی کھل گئی ہے اور یہ پتہ چل گیا ہے کہ کس نے ان پر حملہ کیا. اس موقع پر آر آئی یو جے ورکرز کے صدر یاسر شیخ، نائب صدر عبید ابرار خان، جنرل سیکرٹری عاطف شیرازی، سینئر جوائنٹ سیکرٹری ثاقب سلیم قریشی، جوائنٹ سیکرٹری وہاب علوی، ممبران ایگزیکٹو باڈی میاں سمیع، سید انوار زیدی، شاہ رخ شفیع، رانا رضوان،معین خان، عثمان مغل،اویس قاضی، کوآرڈینیٹر احمد فراز،ممبران راحیل انصار، عرفان خان،نعمان سلہری اور دیگر نے خطاب کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں