کورونا کے پھیلائو میں زبرست کمی، ڈاکٹر یاسمین راشد نے خوشخبری سنادی

لاہور( نیوز ڈیسک) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ کورونا کا پھیلاؤ کافی حد تک کم ہو چکا ہے ، لاہور میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح ایک اعشاریہ 5 فیصد ہے۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کورونا وبا کا پھیلاو کافی حد تک کم ہو چکا ہے ، جب سے کورونا شروع ہوا سب سے کم شرح اب سامنے آئی ہے ، کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرایا گیا جس کے باعث کیسز میں کمی دیکھنے میں آئی ، احتیاط سے 70 سے 80 فیصد لوگوں کو اس وبا سے بچایا جا سکتا ہے۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ اس وقت

لاہور کے 6 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاون نافذ ہے جب کہ گزشتہ روز ایک لاکھ 59 ہزار کورونا ویکیسنز لگائی گئیں اور اب تک 70 لاکھ سے زائد ویکسین لگائی جا چکی ہے ، اس کے علاوہ 4 لاکھ سے زائد اساتذہ اور دیگر اسکول عملے کی ویکسی نیشن کا عمل شروع ہو چکا ہے اور نجی اسکولز سے بھی گزارش ہے کہ اپنے اساتذہ کو ویکسی نیشن سینٹرز پر بھیجیں۔علاوہ ازیں پاکستان میں ایک دن میں سب سے زیادہ ویکسین لگانے کا نیا ریکارڈ قائم ہوگیا ، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و سربراہ این سی او سی اسد عمر نے بتایا ہے کہ کل 3 لاکھ 83 ہزار سے زائد ویکسینیشن کی گئی اور الحمدللہ ایک دن میں ویکسی نیشن کا نیا ریکارڈ قائم کیا گیا، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اب تک مجموعی طور پر پاکستان میں 70 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے ، اس کے علاوہ رجسٹر کرنے والوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جہاں اب تک 1 کروڑ 16 لاکھ 63 ہزار افراد رجسٹر ہو چکے ہیں۔دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کی 70 فیصد آبادی کو ویکسین لگے بغیر کورونا ختم نہیں ہو گا، یہ قابل قبول نہیں ہے کہ کچھ ممالک نوجوانوں کو ویکسین لگانا شروع کر دیں اور خطے کے باقی ملکوں نے طبی عملے اور بزرگ افراد کو بھی ویکسین نہ لگائی ہو ، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر برائے یورپ ہانس کلوج نے کہا ہے کہ یہ مت سوچیں کہ کورونا وائرس کی وباء ختم ہوگئی ہے، اس وقت دنیا بھر میں کورونا ویکسین لگنے کی شرح میں اضافے کی ضرورت ہے کیوں کہ یہ وباء اسی وقت ختم ہو گی جب 70 فیصد لوگوں کو ویکسین لگ جائے گی جب کہ اس وقت تک دنیا بھر میں صرف 26 فیصد لوگوں کو ہی کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لگی ہے جب کہ یورپ میں 36 اعشاریہ 6 فیصد آبادی کو کورونا کی پہلی اور 16 اعشاریہ 9 فیصد کو دوسری خوراک بھی لگ چکی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں