ایف بی آر نےٹیکس اکھٹا کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے، وہ بھی صرف کتنےماہ میں؟

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایف بی آر نے 10 ماہ کے دوران زیادہ سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر رواں مالی سال کے دوران مسلسل اپنے اہداف سے زائد ریونیو اکٹھا کرنے میں کامیاب ہو رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران ایف بی آر مقرر کردہ ہدف اور گزشتہ سال کے مقابلے میں 460 ارب روپے زائد ریونیو اکٹھا کرنے میں کامیاب، رواں مالی سال کے 10 ماہ کے دوران 3780 ارب روپے اکٹھے کر لیے گئے۔ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ فیڈرل بور ڈ آف ریونیو نے رواں مالی

سال کے پہلے دس ماہ میں حاصل کردہ محصولات کی ابتدائی تفصیلات جاری کر دی ہیں جس کے مطابق ایف بی آر نے جولائی تا اپریل 3780 ارب روپے کا نیٹ رینیو حاصل کیا ہے جو کہ اس عرصہ کے مقر ر کردہ ہدف3637 ارب روپے سے143 ارب زائد ہے۔اس طرح پچھلے سال اس عرصہ کے حاصل کردہ نیٹ ریونیو3320ارب روپے کے مقابلے میں 14فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔ایف بی آر نے ماہ اپریل کے اعدادو شمار بھی جاری کر دیئے ہیں ۔ ماہ اپریل میں ریونیو نیٹ کولیکشن384 ارب روپے رہا جبکہ مطلوبہ اضافہ 242 ارب روپے تھا۔ اس طرح مقرر کردہ ہدف کے مقابلے میں159 فیصد اضافہ حاصل ہو اہے اور پچھلے سال اپریل کے حاصل کردہ نیٹ ریوینیو240ارب روپے کے مقابلے میں57 فیصد اضافہ حاصل ہوا۔ پچھلے سال کے مقابلے میں اپریل کے ماہ میں 57 فیصد اضافہ تاریخی ہے جو کہ مارچ میں حاصل کردہ 46 فیصد اضافہ سے بھی زائد ہے۔ماہ اپریل کے آخری دن کے اختتام تک اور بک ایڈجسٹمنٹ کی مد میں حاصل ہونے والی وصولیوں کے بعدمحصولات کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں گراس ریونیو پچھلے سال کے 3438 ارب روپے کے مقابلے میں3976 ارب روپے رہا اور16 فیصد اضافہ حاصل ہوا۔ رواں مالی سال اب تک 195ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے جا چکے ہیں جو کہ پچھلے سال اس عرصہ میں 118ارب روپے تھے۔اس سال اب تک ریفنڈز کے اجراء میں 65فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے ۔ ریفنڈز کی تیز تر ادائیگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ایف بی آر

مختلف صنعتوں کو درپیش لیکویڈیٹی مسائل کو حل کرنے میں کوشاں ہے۔ ریونیو حصول میں بہترین کارکردگی ملکی معاشی سرگرمیوں میں تیزی کی نشاندہی کر تی ہے حالانکہ کووڈ 19 کی تیسری لہر کا بھی سامنا ہے۔ ماہ اپریل کے آخری ایام میں ریونیو کولیکشن سست رہا جس کی وجہ کرونا وبا کے پھیلاو کی روک تھام کے لئے اٹھا ئے گئے اقدامات ہیں۔کرونا وبا کا پھیلاو مئی اور جون کے ریونیو کولیکشن پر منفی اثرات ڈالے گا۔ ایف بی آر ٹیکس نیٹ میں اضافہ کے لئے بھر پور کوششیں کر رہا ہے ۔ ان کوششوں کے باعث مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ یکم مئی 2021 تک ٹیکس سال 2020 کے

لئے انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد29 لاکھ ہو چکی ہےجو کہ پچھلے سال اس عرصہ تک26 لاکھ تھی اس طرح ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد میں 12فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔ٹیکس گوشوارں کے ساتھ ادا شدہ ٹیکس 50.6ارب روپے رہا جو کہ پچھلے سال اس عرصہ میں 33.1ارب روپے تھا۔ اس طرح اس سال ٹیکس ادائیگی میں53 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔ ایف بی آر نے پوائینٹ آف سیل سسٹم کے ساتھ منسلک ہونے والے بڑے ریٹیلرز کی تفصیلات بھی جاری کر دی ہیں جس کے مطابق 10583سیل مشینیں پوائینٹ آف سیل سسٹم کے ساتھ منسلک کی جا چکی ہیں۔ پاکستان

کسٹمز نے رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں 606 ارب روپے کی کسٹمز ڈیوٹی حاصل کی جبکہ مقرر کردہ ہدف 507 ارب روپے تھا۔اس طرح ہدف سے 99 ارب روپے اور 20 فیصد زائد حاصل کئے۔ رواں مالی سال اپریل کے ماہ میں 65 ارب روپے کی کسٹمز ڈیوٹی حاصل ہوئی جبکہ مقرر کردہ ہدف 59 ارب روپے تھا۔ اس طرح 10 فیصد زائد کسٹمز ڈیوٹی حاصل ہوئی۔ یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ پچھلے مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال 88 ارب روپے زائد کسٹمز ڈیوٹی حاصل ہوئی جو کہ 17 فیصد زائد ہے حالانکہ کرونا کے باعث معاشی سست روی بھی جاری ہے۔رواں مالی سال اپریل

کے ماہ میں 4.54 ارب روپے کی سمگل شدہ اشیاء ضبط کی گئی جبکہ پچھلے سال اپریل میں 3.43 ارب روپے کی اشیاء ضبط ہوئی تھی۔اس طرح ضبط شدہ اشیاء میں 32 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں 48.55 ارب روپے کی سمگل شدہ اشیاء ضبط کی گئی جو کہ پچھلے سال 31 ارب روپے کی تھی اس طرح ضبطگی میں 56 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔ ایف بی آر کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ٹیکس محصولات میں اضافے پر فیڈرل بورڈ آف ریو نیو کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی پالیسیوں سے معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے۔اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان نے ٹیکس محصولات میں اضافے پرایف بی آرکی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر نے اپریل 2021میں 384ارب محصولات اکٹھے کیے، اپریل 2020کے مقابلے میں ٹیکس محصولات میں 57فیصداضافہ ہوا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ گز شتہ سال اسی عرصے میں 240ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے ، جولائی تااپریل محصولات 14فیصداضافے سے 3780ارب تک پہنچ گئیں، حکومتی پالیسیوں سے معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں