نیب نے کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف کیس میں مریم نواز کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) نیب نے مریم نواز کو کیپٹن (ر) کے خلاف تحقیقات میں شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کیپٹن ریٹا ئرڈ صفدر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ نیب ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے اپنے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کے بے نامی دار ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
مریم نواز کے نام پر کیپٹن (ر) صفدر نے سندر میں 109 ایکٹر اراضی خرید رکھی ہے۔ نیب کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق موضع مال میں زمین مریم نواز کے نام سے خرید رکھی ہے۔ موضع بدوکی میں 62 کنال 2 مرلے کی زمین بھی مریم نواز کے نام پر خریدی گئی ہے۔ نیب دستاویزات کے مطابق 14 کنال ایک مرلے کی زمین رائیونڈ روڈ پر مریم نواز کے نام سے بنا رکھی ہے۔مریم نواز تحصیل رائیونڈ میں 200 ایکٹر کی اراضی کی بے نامی دار ہیں۔کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف 2020ء میں نیب خیبرپختونخوا کو شکایات موصول ہوئی تھیں۔ ذرائع نے بتایا کہ لاہور میں زیادہ تر پراپرٹیز ہونے کے باعث انکوائری نیب لاہور کو منتقل کی گئی۔ دوسری جانب نیب ذرائع نے بتایا کہ کیپٹن (ر) صفدر کے ذرائع آمدن سے متعلق بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر کو 10 مارچ کو طلب کر رکھا ہے ، کیپٹن (ر) صفدر کو ریکارڈ کے ساتھ پیش ہونے کے لیے سمن جاری تین روز قبل جاری کیے گئے تھے۔
سمن میں کہا گیا کہ وہ اپنے ساتھ مذکورہ اثاثوں کا ریکارڈ لے کر آئیں جن میں رائے ونڈ میں ایک فلور مل، موضع مال میں مریم نواز کے نام پر موجود 337 کنال زمین، موضع بادو میں مریم نواز کے نام پر موجود 62 کنال زمین، موضع اسیل میں مریم نواز کے نام پر موجود 14 کنال اراضی، موضع مال لاہور میں مریم نواز کے نام پر موجود 200 ایکٹر اراضی، صدر روڈ لاہور میں مریم نواز کے نام پر موجود 109 ایکٹر اراضی اور رائے ونڈ میں موجود 60 کنال اراضی شامل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں