سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریدوفروخت، بات بڑھ گئی، معاملہ سپریم کورٹ تک جاپہنچا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خرید و فروخت پر وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ ووٹوں کی خریدوفروخت ہوتی رہی تویہ کس بات کا ایوان بالا ہے، الیکشن کمیشن کواس پرسخت کارروائی کرنی چاہئیے۔اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ کرتے ہیں اورایوان میں بڑی بڑی باتیں کرتےہیں، ایسی کالی بھیڑوں کوفوری الیکشن سےالگ کرنا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کارروائی نہیں کرتا تو سپریم کورٹ جاؤں گا۔

وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوامیں بڑا اپ سیٹ ہورہا ہے، رات اپوزیشن میں جھگڑا ہوا ہے، جس کا فائدہ ہمیں ہوگا ، عددی اکثریت کی بنیاد پر ڈاکٹر حفیظ شیخ کامیاب ہوں گے۔یاد رہے کہ آج سینیٹ کی 37 خالی نشستوں پر انتخابات ہو رہے ہیں۔ تین صوبائی اور قومی اسمبلی کے اراکان آج اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ قومی اسمبلی، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیوں میں پولنگ جاری ہے اور بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔ قومی اسمبلی میں پہلا ووٹ شفیق آرائیں اور دوسرا فیصل واڈا نے کاسٹ کیا۔وفاقی دارالحکومت سے2سندھ سے گیارہ جبکہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے بارہ ، بارہ سینیٹرز منتخب کیے جائیں گے۔ پنجاب سے تمام گیارہ امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ خواتین کی18، ٹیکنوکریٹ 13 اور8 اقلیتی نشستوں پرامیدوار مدمقابل ہیں۔ اسلام آباد سے جنرل نشست کیلئے پی ٹی آئی کے عبدالحفیظ شیخ اور پیپلز پارٹی کے سید یوسف رضا گیلانی امیدوار ہیں جبکہ خواتین کی نشست کیلئے پی ٹی آئی کی فوزیہ ارشد اورمسلم لیگ ن کی فرزانہ کوثر انتخاب میں حصہ لے رہی ہیں۔سینیٹ کی جنرل اور خواتین کی مخصوص نشست کے لیے حکومت اور اپوزیشن میں ون ٹو ون مقابلہ ہے اور کسی بھی امیدوار کو جیتنے کے لیے ایک سو اکہتر ارکان کے ووٹ درکار ہوں گے۔ حکومتی اتحاد کو اس وقت قومی اسمبلی میں181 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے157 ایم این ایز ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں