ایل پی جی کی فی کلوقیمت میں کتنا زیادہ اضافہ کردیا گیا، ہوشربا تفصیلات

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اوگرا نے عوام پر ایل پی جی بم گرا دیا۔ ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں ایک روپے 84 پیسے اضافہ کر دیا گیا۔ گھریلو سلنڈر 21 روپے 78 پیسے مہنگا کر دیا گیا، کمرشل سلنڈر 84 روپے مہنگا ہوگیا۔اوگرا نے مارچ کیلئے ایل پی جی مہنگی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ ایل پی جی ایک روپے 84 پیسے فی کلو مہنگی کر دی گئی جس کے بعد ایل پی جی کی نئی قیمت 159 روپے 73 پیسے فی کلو ہوگئی جبکہ فروری میں ایل پی جی کی فی کلو قیمت 157 روپے 89 پیسے فی کلو مقرر تھی۔اسی طرح ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 21 روپے 78 پیسے اضافہ کیا گیا

ہے جس کے بعد ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 1884 روپے 92 پیسے ہوگئی ہے جبکہ فروری میں ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 1883 روپے 14 پیسے تھی۔ کمرشل سلنڈر 7168 کی بجائے 7252 روپے میں دستیاب ہوگا۔خیال رہے سال 2020 کے دوران ملک میں 7 لاکھ 35 ہزار 460 میٹرک ٹن ایل پی جی پیداوار ہوئی تھی جب کہ 4 لاکھ 73 ہزار900 ٹن ایل پی جی سمندری راستے اور 6 لاکھ 60 ہزار ٹن زمینی راستے سے ایل پی جی درآمد کی گئی تھی۔ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چئیرمین عرفان کھوکھر نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ایل پی جی کی قیمت کو عوام کی دسترس میں لانے کے لیے لیوی سمیت دیگر تمام ٹیکسوں کا خاتمہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں غیر معیاری سلنڈر پھٹنے سے یومیہ 2 سے 3 معصوم جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔ گوجرانوالہ میں 400 سے زائد غیرمعیاری سلنڈر بنانے والے کارخانے موجود ہیں جنہیں فوری طور پر بند کیا جائے اور ملک بھر میں غیر معیاری سلنڈرکی خریدو فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت ترین قانون سازی کی جائے تاکہ معصوم جانوں کا ضیاع کوروکا جا سکے۔عرفان کھوکھرنے کہا کہ ایل پی جی پیٹرول اورڈیزل کے مقابلے میں 50 فیصد سستا اور زیادہ ماحول دوست ایندھن ہے لہذا آٹوموٹیو سیکٹر میں ایل پی جی کے استعمال کو قانونی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قدرتی گیس کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے اور اس وقت 90 لاکھ کیوبک فٹ کا شاٹ فال کا سامنا ہے۔ ناقص پالیسی اور ٹیکسوں کی بھرمار نے ایل پی جی صنعت پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں حالانکہ ایل پی جی واحدسستا فیول ہے جو قدرتی گیس کی کمی کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں