سینیٹ الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کی رائے پی ڈی ایم کی فتح قرار

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ الیکشن کے متعلق سپریم کورٹ کی رائے کو پی ڈی ایم کی فتح قرار دیا گیا۔ ۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہی ہوں گے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ اس سے اہم فیصلہ سپریم کورٹ دے ہی نہیں سکتی تھی۔یہ یقیناً پی ڈی ایم کے موقف کی جیت ہے،لیکن جس یوسف رضا گیلانی کا ساتھ ن لیگ دے رہی ہے،انہی کو نااہل کروانے کے لیے نواز شریف کالا کوٹ پہن کر سپریم کورٹ گئے تھے۔دیکھتے ہیں کہ اب

سینیٹ انتخابات میں خرید و فروخت ہوتی ہے یا نہیں، میرے خیال میں جو بھی ہو اس سے وزیراعظم کے عہدے کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ آئین کی تشریح کرنا سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے لیکن آئین بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے۔یہ ممکن نہیں ہے کہ سپریم کورٹ کوئی آرڈر کرے اور اس سے انحراف کیا جائے۔خیال رہے کہ سینیٹ الیکشن کے متعلق سپریم کورٹ نے اپنی رائے میں کہا کہ ایوان بالا کے انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہی ہوں گے۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے چار ایک کی شرح سے رائے سنائی۔ ریفرنس پر سماعت کرنے والے بینچ میں چیف جسٹس گلزار احمد، جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس یحیی آفریدی شامل تھے۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے دیگر ججز کی رائے سے اختلاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے متعلق صدارتی ریفرنس پررائے نہیں دینی چاہئیے۔ بینچ میں شامل دیگر ججز نے اپنی رائے میں کہا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے ارٹیکل 226 کے تحت ہوں گے۔ خیال رہے کہ آئین کے آرٹیکل 266 میں واضح طور پر ذکرموجود ہے کہ سینیٹ انتخابات میں خفیہ رائے شماری سے ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ سکریسی حتمی نہیں ہوتی، الیکشن کمیشن کرپٹ پریکٹسز کو روکے۔ الیکشن کمیشن آئین کے تحت صاف وشفاف اورمنصفانہ انتخابات کرانے کا پابند ہے۔ ملک کے تمام ادارے الیکشن کمیشن سے تعاون کے پابند ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں