چپڑاسی کی 62عددپوسٹوں پر3700پی ایچ ڈی ہولڈر لوگوں نے اپلائی کر دیا

اترپردیش انڈیا (نیوز ڈیسک) کورونا نے تو خیر پوری دنیا کی معیشت اور کاروبار تباہ کیے جس سے بیروگاری میں بے پناہ اضافہ ہوا مگر اس سے قبل بھی حکومت کی وجہ سے کچھ ایسے پراجیکٹ یا پھر لائحہ عمل سامنے نہیں آئے تھے کہ روزگار میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا نظر آتا۔تاہم ہمارے پڑوسی ملک بھارت کی طرف سے ایک نہایت ہی ششدر کر دینے والی خبر سامنے آئی ہے جہاں بیروگازری کا تناسب شاید پاکستان سے بھی کہی زیادہ ہے کیونکہ وہاں پر چپڑاسی کی پوسٹ پر بھی پی ایچ ڈی ہولڈر نے اپلائی کر دیا۔ذرائع کے مطابق یو پی کے پولیس ڈپارٹمنٹ میں چپڑاسی کی خالی آسامیوں کی بھرتی کا اشتہار دیا گیا

جس کے لیے اہلیت کا معیار پانچویں جماعت تک پڑھائی اور سائیکل چلانا آتا ہو رکھا گیا تھا۔مگر جب ملازمت حاصل کرنے کے لیے درخواستیں جمع ہونے لگیں تو کل نوے ہزار افراد نے چپڑاسی کی جاب پر اپلائی کر دیا۔رپورٹ کے مطابق ان اپلائی کرنے والوں میں 3700پی ایچ ڈی اسکالرز نے چپڑاسی کی نوکری کے لیے اپلائی کیا جبکہ 50ہزار گریجوایٹس اور 28ہزار پوسٹ گریجوایٹ شامل تھے۔اگرچہ محکمہ نے اوور کوالیفائیڈ حضرات کو اس ملازمت کی لسٹ سے باہر کر دیا مگر یہ ایک حیران کن بات تھی کہ بیروزگاری کی ریشو کس حد تک بڑھ چکی ہے کہ چپڑاسی کی ملازمت کے لیے بھی پی ایچ ڈی ہولڈر افراد ترس رہے ہیں۔ایسے حالات صرف انڈیا میں ہی نہیں بلکہ وطن عزیز میں بھی دیکھنے کو ملتے ہیں کہ جب میٹرک یا مڈل کی اہلیت والی جاب کے لیے پوسٹ گریجوایٹس اور ایم فل یا پی ایچ ڈی اسکالرز اپلائی کر رہے ہوتے ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کی طرف سے ایسے پراجیکٹ لانچ کیے جائیں جس سے زیادہ سے زیادہ افراد کو روزگار میسر آئے اور جنرل ایجوکیشن کی بجائے ٹیکنیکل اور اسکلڈ بیسڈ تعلیم کے زیادہ مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ پڑھنے لکھنے کے بعد نوکری کا مسئلہ فوری حل ہو سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں