این اے 75 ڈسکہ کا الیکشن کالعدم قرار، دھاندلی کرنےکیلئے کیا سازش کی گئی؟

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن سے متعلق فیصلہ سنادیا ، الیکشن کمیش نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن صاف اور شفاف نہیں تھا۔ الیکشن کمیشن نے حلقے میں دوبارہ الیکشن کا حکم دے دیا ہے۔اسی حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دوبارہ بھی دھاندلی کے خدشے کا اظہار کیا ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما محمد بیر کا کہنا ہے کہ دھاندلی کرنے کے لیے مکمل سازش کی گئی تھی۔وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی دھاندلی بے نقاب ہو گئی، اب ہمیں بتایا جائے کہ دھاندلہ میں کون ملوث تھا۔

وزیراعظم عمران خان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئیے۔ہماری جنگ کی پہلی فتح ہو چکی ہے،اگر ایک حلقہ عمران خان ہار جاتے تو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔3 مارچ کی شام پی ٹی آئی اور حفیظ شیخ کا جنازہ نکلے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس جس نے سازش کی اس کے نام سامنے آنے چاہئیے۔کس کس نے سازش کی جب تک سامنے نہیں آئے گا ،انصاف نہیں ہو گا۔الیکشن کمیشن کا فیصلہ تاریخی فیصلہ ہے۔عمران خان سازش میں سب سے آگے تھے۔خدشہ ہے کہ عمران خان پھر دھاندلی کوشش کریں گے۔جب کہ حلقہ این اے 75 کی امیدوار نوشین افتخار کا کہنا ہے کہ یہ تاریخی فیصلہ ہے ، ووٹ چوروں کا آئندہ بھی ڈٹ کر مقابلہ کروں گی۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پورے حلقے میں انتخابات سے متعلق مسلم لیگ ن کی درخواست منظور کرتے ہوئے این اے 75 ڈسکہ پر دوبارہ انتخابات کا حکم دے دیا جس کے بعد حلقے میں 18 مارچ کو دوراہ الیکشن ہوگا۔چیف الیکشن کمشنر نے فیصلے میں کہا کہ این اے 75 ضمنی انتخابات میں ماحول خراب کیا گیا ،پولنگ اسٹیشنز پر فائرنگ اور قتل و غارت ہوئی ، جس کی وجہ سے حلقے میں صاف اور شفاف الیکشن نہیں ہوا ، اس لیے این اے 75ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات 18مارچ کوہوں گے۔ الیکشن کمیشن نے ڈسکہ کے حلقے این اے 75 کے انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ پولنگ کا حکم جاری کردیا۔الیکشن کمیشن نے حکم دیا ہے کہ حلقے میں الیکشن کے لیے سازگار ماحول نہیں تھا جس کے بعد الیکشن کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔الیکشن کمیشن نے حلقے میں 18 مارچ کو دوبارہ پولنگ کا حکم دیا ہے۔واضح رہے کہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں بدنظمی دیکھنے میں آئی تھی جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 20 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج تاخیر سے ملنے پر الیکشن کمیشن نے اس حلقے کا نتیجہ روک لیا تھا۔مسلم لیگ (ن) نے این اے 75 کے پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں