چہل قدمی کی تصویر سامنے آنے پر نواز شریف بڑی مشکل میں پھنس گئے

لاہور(نیوز ڈیسک)عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کا حکم دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پلاٹ الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت میں عدالت نے نواز شریف سے متعلق بھی استفسار کیا۔عدالت نے نواز شریف سے متعلق آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ آئندہ سماعت پر نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کیا جائےگذشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے وارنٹ جاری کر دئیے جبکہ میر شکیل الرحمان کے جوڈیشل

ریمانڈ میں 20اگست تک توسیع کردی گئی ۔میر شکیل الرحمان کو کورونا وائرس کے خدشات کی وجہ سے عدالت میں پیش نہ کیا گیا۔عدالت نے میرشکیل الرحمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 22اگست تک توسیع کر دی۔ عدالت میں نیب کے پیش کردہ ریفرنس میں نواز شریف کے پیش نہ ہونے ان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردئیے گئے جبکہ کیس میں نامزد سابق ڈائریکٹر ایل ڈی اے فیض ہمایوں اور بشیر احمد کے پیش ہونے پر ان کی حاضری مکمل کرکے ریفرنس کی سماعت 20اگست تک ملتوی کردی گئی۔۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نواز شریف نے میر شکیل کو نوازنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، نواز شریف نے باد شاہی طرز حکمرانی سے قانون کی دھجیاں اڑا دیں، نواز شریف کے اقدامات سے سڑکیں اور گلیاں تک میر شکیل الرحمن کو سونپ دیں۔ نیب استغاثہ کے مطابق میر شکیل کو قواعد کے خلاف 54 کنال زمین الاٹ کی گئی،ملزم میر شکیل نے اس وقت کے وزیراعلی نواز شریف کی ملی بھگت سے ایک ایک کنال کے 54 پلاٹ ایگزمپشن پر حاصل کئے، ملزم کا ایگزمپشن پر ایک ہی علاقے میں پلاٹ حاصل کرنا ایگزمپشن پالیسی 1986ء کی خلاف ورزی ہے،ملزم میر شکیل نے نواز شریف کی ملی بھگت سے 2 گلیاں بھی الاٹ شدہ پلاٹوں میں شامل کیں، ملزم میر شکیل نے اپنا جرم چھپانے کیلئے پلاٹ اپنی اہلیہ اور کمسن بچوں کے نام پر منتقل کروا لئے۔نیب استغاثہ کے مطابق الاٹ کی گئی 180 کنال اراضی کی 30 فیصد ایگزمپشن 54 کنال بنتی ہے۔ جبکہ ایگزمپشن پالیسی کے تحت ایک مالک کو 15 کنال زمین ایک جگہ الاٹ ہو سکتی تھی۔ عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پیش نہ ہونے پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اور کیس مزید سماعت 20 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ملزمان کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں