حفیظ شیخ نے معیشت کو تباہ کردیا،یہ امریکی ایجنٹ ہیں،یہ اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے آئے ہیں

لاہور(نیوز ڈیسک)سینیٹ الیکشن میں اسلام آباد سے حفیظ شیخ اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی آمنے سامنے ہیں۔پی ٹی آئی حکومت پر کئی اعتراض کیے جا رہے ہیں کہ انہوں نے سینیٹ کے ٹکٹس کی بندر بانٹ کی ہے اور اپنی پارٹی منشور کو مدنظر نہیں رکھا۔اور اسی قسم کے اعتراض پی ٹی آئی پر غیر منتخب نمائندوں کو مشیر لگانے پر بھی کی گئی تھی۔حفیظ شیخ جنہیں اب سینیٹ کا ٹکٹ بھی دیا گیا ہے وہ وزیراعظم عمران خان کے مشیر خزانہ ہیں اور اس سے قبل وہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بھی وزیر خزانہ رہ چکے ہیں۔اس وقت بھی حفیظ شیخ صاحب بریف کیس اٹھا کر آئی ایم ایف سے یہاں

تشریف لائے تھے اور اپنی ملازمت ختم ہونے کے بعد واپس چلے گئے تھے اور اب پی ٹی آئی کے دورحکومت میں بھی بریف کیس اٹھا کر آئے ہیں اور سیٹ پر براجمان ہو گئے ہیں۔ جب پیپلز پارٹی دور میں حفیظ شیخ نے نیٹو فورسز کے ساتھ معاہدہ کیا تھا اس وقت پی ٹی آئی کی رکن شیریں مزاری صاحبہ نے حفیظ شیخ پر الزامات عائد کیے تھے کہ یہ غیر ملکی ایجنٹ ہیں اور انہوں نے نیٹو کے ساتھ معاہدہ کرکے ملک کونقصان پہنچایا ہے اور جب حفیظ شیخ صاحب جانے لگے تھے تو شیریں مزاری نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ انہیں ایسے نہیں جانے دینا چاہیے بلکہ ان کا احتساب کرنا چاہیے۔اس وقت شیریں مزاریں نے ٹویٹ کرتے ہوئے یہ بھی لکھا تھاکہ ہمیں امریکا کے پلانٹ کردہ لوگوں سے چھٹکارا کب ملے گا۔یہ 2012کی بات ہے جب شیریں مزاری صاحبہ حفیظ شیخ پر سخت تنقید کرتی تھیں اور بار بار الزام عائد کرتی تھیں کہ انہوں نے نیٹو سپلائی لائن سے معاہدہ کر کے امریکی آقاؤں سے وفاداری ثابت کر دی ہے مگر حیرانی کی بات یہ ہے کہ آج وہی حفیظ شیخ صاحب پی ٹی آئی کی حکومت میں مشیر خذانہ کے عہدے پر براجمان ہیں اور وہی شیریں مزاری صاحبہ ان کے ساتھ کابینہ میں بیٹھ کر کام کر رہی ہیں بلکہ حد تو یہ ہے کہ اب انہیں سینیٹ کا ٹکٹ بھی دے دیا گیا ہے اور خیال یہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر حفیظ شیخ صاحب یوسف رضا گیلانی کے مقابلے میں سینیٹ الیکشن جیت جاتے ہیں تو وہ چیئرمین سینیٹ بھی منتخب ہو سکتے ہیں،۔کیونکہ یہ پاکستان ہے اور یہاں کی سیاست میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں