فواد چوہدری نےجینزپہننے پر پابندی کی مخالفت کر دی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر فواد چوہدری نے جینر پہننے پر پابندی کی مخالفت کر دی۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمیں ضرورت نہیں ہم سب کے بچوں کے ماں باپ بن جائیں، عبایا لینے والے عبایا لیں، جینز پہننے والے جینز پہنیں، ہمیں کسی پر پابندی نہیں لگانی چاہئیے۔راولپنڈی کی نجی یونیورسٹی میں انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ٹیکنالوجی کو عدالتوں کی وجہ سے دھچکا لگا۔فواد چوہدری نے کہا کہ 2014ء کے عدالتی فیصلوں کے باعث ڈیجیٹل کمپنیوں نے ہمارا تعلق خراب ہوا جب کہ پی ٹی اے نے ٹکٹ ٹاک پر پابندی لگا دی،

جب تک ریاستی پالیسیاں نہیں بدلیں گی ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اور معاشی آزادی انسان کی زندگی تباہ بناتی ہے۔کام وہ کریں جو آپ پسند کریں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ جسے پڑھنے کا شوق ہے وہ پڑھیں جسے ویڈیو کا شوق ہے وہ ویڈیو کھلیں گے، وہ دور گئے کہ پڑھو گے لکھو گے بنو گے نواب ۔فواد چوہدری نے کہا کہ پابندی کے کلچر نے ہر شعبے کو متاثر کیا ہے، نفرادیت اور انفرادی سوچ کو ختم نہیں کرنا چاہیے، بے روزگاری غیر ملکی سرمایہ کاری سے ختم ہوگی، سب لوگ ایک جیسے نہیں ہوسکتے مختلف اقسام کی سوچ ترقی کی علامت ہوتی ہے۔ لوگوں پر اپنی سوچ تھوپنے سے سوسائٹی تباہ ہو جاتی ہے یاست ہر چیز ریگولیٹ نہیں کر سکتی، یا کرنا ہے اس کا فیصلہ انفرادی طور پر بھی کرنے دیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بیروزگاری تب ختم ہو گی جب بیرونی سرمایہ کار پاکستان آئے گا، یوٹیوب، فیس بک اور گوگل صرف ایپلی کیشنز نہیں بلکہ اب ملک بن چکے ہیں جن پر بہت سرمایہ کاری ہے، ایپل کا بجٹ کئی ممالک کے بجٹ سے زیادہ ہے، واٹس ایپ 22 بلین ڈالر کی کمپنی ہے، یہ بڑی کمپنیاں جس ملک میں جاتی ہیں وہاں ترقی ہوتی ہے، ہم نے ٹک ٹاک بند کر دیا۔ ہمیں بھی ان سے ملکوں کی طرح رابطے رکھنے چاہیے، بدقسمتی سے ٹیکنالوجی کو سب سے زیادہ جھٹکا عدلیہ سے لگا، 2014 کے عدالتی فیصلوں سے یو ٹیوب بھارت شفٹ ہوگئیں۔ جہاں ملتا ہوں ججز کو ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں ٹیکنالوجی کے کیسسز نہ سنا کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں