عزیر بلوچ مزید تین مقدمات میں بری

کراچی (نیوز ڈیسک) لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو مزید تین مقدمات میں بری کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی کی عدالت میں لیاری گینگ وار کے سرغنی عزیر بلوچ کے خلاف کیسز کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت اے ٹی سی نے کلری تھانے میں درج تین مقدمات میں عزیر بلوچ کو بری کر دیا۔ خیال رہے کہ ملزم عزیر بلوچ کو اس سے قبل 5 سے زائد مقدمات میں بری کیا جا چکا ہے جبکہ ملزم کے خلاف اب بھی 45 سے زائد مقدمات زیر سماعت ہیں۔اس سے قبل بیس جنوری کو عزیر بلوچ کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ اے ٹی سی میں دوران سماعت پراسیکیوشن

عذیر بلوچ کے خلاف جرم ثابت کرنے میں ناکام رہی ۔‏ پراسیکیوشن ہڑتال کے دوران بس جلانے کے مقدمے میں شواہد پیش نہیں کر سکی۔جس پر عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ ملزموں کے خلاف جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا لہٰذا ملزم کو بری کیا جاتا ہے۔ قبل ازیں 12 جنوری کو ملزم عزیر بلوچ کو سخت حفاظتی انتظامات میں جوڈیشل کمپلیکس ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ قتل کے کیس میں عزیر بلوچ سمیت 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا جبکہ قتل کس نے کیا اس حوالے سے استغاثہ خاموش ہے۔ دوران سماعت عزیر بلوچ کے وکیل کے مطابق قتل کے مقدمے کا کوئی چشم دید گواہ عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ جس پر ملزم کو بری کیا گیا تھا۔جبکہ جنوری کے پہلے ہفتے میں کراچی کی عدالت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف تین مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے عزیر بلوچ کو بری کر دیا تھا۔ عزیر بلوچ کو پولیس مقابلہ ، اقدام قتل اور ہنگامہ آرائی کے تین مقدمات میں بری کیا گیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ شواہد کے بغیر ملزم کو سزا نہیں دے سکتے۔ پراسیکیوشن ملزم کے خلاف گواہ پیش کرنے میں ناکام ہوئی۔عدالت نے کہا کہ ملزم اگر کسی اور کیس میں نامزد نہ ہو تو جیل سے رہا کیا جائے۔یاد رہے کہ چار سال قبل سال قبل 30 جنوری 2016ء کو رینجرز نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وارکے سرغنہ عزیربلوچ کو گرفتار کر لیا تھا۔ ترجمان رینجرز نے بتایا تھا کہ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو کراچی میں داخل ہوتے ہوئے مضافاتی علاقہ سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سے عزیر بلوچ کو 45 سے زائد مقدمات کا سامنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں