کراچی میں عصمت دری کا نشانہ بننے والی گیارہویں جماعت کی طالبہ روتے ہوئے بے بس باب کو چپ کرواتی رہی

کراچی ( نیوز ڈیسک ) کراچی کے علاقے گلشن حدید میں فرسٹ ائیر کی طالبہ کو اغواء کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔کراچی کے علاقے گلشن حدید سے اغواء ہونے والی فرسٹ ائیر کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی کی تصدیق ہوگئی جبکہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں اسٹیل ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔مقدمے میں کہا گیا کہ کہ متاثرہ لڑکی 9 فروری کو گلشن حدید میں اپنے گھر سے کالج کیلئے نکلی تھی جب دوپہر ایک بجے تک لڑکی کا پتا نا چلا تو اہلخانہ نے خود ہی لڑکی کی تلاش شروع کردی۔ایف آئی آر کے مطابق گزشتہ روز ڈیفنس تھانے سےفون آیا کہ بیٹی ڈیفنس سے ملی ہے،

میری بیٹی کی حالت خراب تھی میں اسے اسپتال لے گیا تھا جہاں میڈیکل کرانے پر لڑکی سے اجتماعی زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔ایف آئی آر کے مطابق بیٹی نے بتایا کہ2 سے 3 لڑکے اسے اغواء کرکے لےگئے اور زیادتی کی۔اب متاثرہ لڑکی کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔جس میں بچی کے والد مسلسل رو رہے ہیں اور ظلم و ستم سہنے والی لڑکی والد کو دلاسے دیتی رہی۔ویڈیو سامنے آنے پر لوگوں کے بھی دل دہل گئے ہیں،صارفین کا کہنا ہے کہ جب اس طرح کے واقعات پیش آئیں گے تو پھر زلزلے تو آئیں گے۔مقدمے میں لڑکی کی نشاندہی پر نامزد تین ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کے میڈیکل کی رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی جبکہ گرفتار ملزمان میں عادل، فواد اور سمیع شامل ہیں۔پولیس نے تفتیش کیلئے سینئیر پولیس افسران کی خصوصی ٹیم تشکیل دے دی اور یہ تفتیشی ٹیم روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ اعلیٰ حکام کو پیش کرے گی۔ادھر ریپ متاثرہ لڑکی کے والد نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس اہل خانہ کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب وہ اسٹیل ٹاؤن تھانے گئے تو فوری طور پر ایف آئی آر درج کرلی گئی اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے گئے گئے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ جمعہ کو ان کے گھر آنے والے سینئر پولیس افسران ملزمان کے لیے مثالی سزا یقینی بنا کر ان کے خاندان کو انصاف دلائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں