بلوچستان اسمبلی کا ریٹ 45 کروڑ روپے تک جاپہنچا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے سینیٹ انتخابات کے پیش نظر لگنے والی ووٹوں کی منڈی سے متعلق حیرت انگیز انکشافات کر دئے۔ وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ اسد عمر نے کہا کہ ابھی بھی پیسے چل رہے ہیں۔ اینکر پرسن کی جانب سے ایک کروڑ ، دو کروڑ اور تین کروڑ کے ریٹس کی بات کرنے پر وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ یہ آپ نے چھوٹے نمبرز بتائے ہیں۔ایسا لگتا ہے کہ آپ نے پنجاب کے نمبرز بتائے ہیں۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ جتنے اسمبلی میں ممبرز کم ہوں اتنے ہی کم ووٹ خریدنے ہیں۔ انٹیلی جنس کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں اس وقت جو ریٹ چل رہا ہے وہ آپ کی بنائی گئی رقوم سے کہیں زیادہ ہے۔

ہمارا حال یہ ہے کہ ہم پاکستان کے ایوان بالا کے لیے بکرا منڈی لگا رہے ہیں اور یہاں قیمتیں لگائی جا رہی ہیں ۔اور تو اور سب کچھ اوپن ڈسکس ہو رہا ہے کہ کتنا ریٹ لگایا جا رہا ہے۔ ہم اپنے بچوں کو کیا منہ دکھائیں گے ؟ بلوچستان اسمبلی کے ریٹ سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اسد عمر نے حیرت انگیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ریٹ بہت زیادہ ہے، وہاں سے 45 اور 50 کروڑ کی بھی آواز آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریٹ ایک سینیٹ کی سیٹ لینے کے لیے لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے ووٹر سے انتخابی اصلاحات کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ سینیٹ انتخابات 2018ء میں ہم نے شواہد کی بنیاد پر اپنے 20 ایم پی ایز کو فارغ کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں