پچھلے الیکشن میں 20ارکان اسمبلی کو پارٹی سے نکالاتھا اس بار کیا کرینگے گے،حکومت نے اعلان کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ موجودہ الیکشن میں پیسے لے گا، فارغ کردیں گے، پچھلے الیکشن میں 20 ارکان اسمبلی کو نکالا تھا، سینیٹ الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی ہوگا، کوٹھوں پر جسم بِکتے ہیں، یہاں ضمیر بکتے ہیں، اس گھناؤنے عمل کو بند کرنے کیلئے تمام راستے اختیار کیے،ارکان اسمبلی ووٹ دینے کیلئے آزاد ہیں،چیئرمین سینیٹ کیخلاف عدم اعتماد پر ممبران نے ووٹ ڈالے تھے۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی طاقت کسی ٹینک،

توپ خانے یا بندوق سے نہیں آتی بلکہ جب عوام سمجھیں کہ نظام ہماری بہتری کے لیے ہے اور ایوان کی اخلاقی قوت ہی جمہوریت کی اصل طاقت ہے۔اسد عمر نے کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود لوگوں کو عوام عزت کی نگاہ سے دیکھیں لیکن اب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسوں میں سینیٹ میں انتخابات سے متعلق متنازع بیانات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں اپوزیشن جماعتوں نے سینیٹ کے انتخابات میں شفافیت پر اتفاق کیا لیکن اب جب سینیٹ کے انتخابات میں شفافیت کو حقیقی روپ دینے کا وقت آیا تو کہتے ہیں کہ بہت بڑی سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جرم، سیاست اور جمہوریت جوڑ دی جاتی ہیں، لوگ غلط پیسہ بنا کر سینیٹ کی نشست خریدتے ہیں اور پھر وہ کمائی کرتے ہیں، کمائی کا ایک ذریعہ سینیٹ کے انتخابات ہیں۔اسد عمر نے انکشاف کیا کہ ابھی سے سینیٹ کی نشستوں کے ریٹ لگنا شروع ہوگئے ہیں جبکہ ماضی میں ممبر اپنا ضمیر بیچتے تھے اور پیسہ اکٹھا کرتے تھے اور الیکشن میں ووٹ خریدنا پہلی مرتبہ نہیں ہو رہا بہت عرصے سے ہورہا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس گھناؤنے کھیل میں حکومت کے پاس بہت سارے طریقے ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ حکومت گھبرائی ہوئی ہے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔اسد عمر نے کہا کہ سیاستدان جو اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں ان کی دہاڑی لگنے والی ہے ، ان ہی وجوہات کے سبب ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ، یہاں ضمیر بیچے جاتے ہیں، پاکستان میں بدقسمتی سے جرم سیاست اورجمہوریت سے جڑجاتے

ہیں،خبرسب کے پاس پہنچ گئی ہوگی کہ اس الیکشن کےبھی ریٹ لگناشروع ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ کمانے کے عمل کو بل کے ذریعے ختم کیا جائے گا، فیٹف بل میں جب مشترکہ ووٹنگ کی باری آئی تواکثریت اپوزیشن کی تھی یہ ووٹ پورے نہیں کرپائے، حکومت نےفیصلہ کیاکہ آئین کےدائرےمیں الیکشن میں ضمیر بیچنےکوختم کیاجائے، سپریم کورٹ حقیقت دیکھتے ہوئے جو بھی فیصلہ کرے گی ہمیں قبول ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں