انشاء اللہ جلد اچھی خبر آئے گی، پاک فوج علی سدپارہ کی سلامتی کیلئے دعاگو

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل بابر افتخار نے اہم پیغام جاری کیا گیا ہے۔محمد علی سدپارہ سے متعلق انہوں نے کہا کہ کوہ پیما محمد علی سد پارہ قوم کے ہیرو اور اثاثہ ہیں۔ہماری دل سے دعا ہے کہ محمد علی سدپارہ خیریت سے ہوں۔پاک فوج سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں کوئی کمی نہیں آنے دے گی۔انہوں نے کہا کہ محمد علی سدپارہ کی تلاش کے لیے پچھلے 2 دن سے آپریشن جاری ہے۔آج بھی محمد علی سدپارہ کی تلاش کے لیے ریسکیو مشن بھیجا گیا ہے۔کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح محمد علی سدپارہ تک پہینچا جا سکے۔کے ٹو کی بلندی،

موسم بہت بڑا چینلج ہے،ہم پوری کوشش کر رہے ہیں۔میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ علی سدپارہ گذشتہ 72 گھنٹے سے لاپتہ ہیں۔کل والے مشن میں علی سدپارہ کے بیٹے بھی شامل تھے۔ہیلی کاپٹر کی لمٹ سے بھی اوپر جا کر کوشش کی جا رہی ہے۔امید ہے کہ انشاء اللہ جلد اچھی خبر آئے گی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان نے چین کی عطیہ کی گئیں ویکسین قومی ویکسین پروگرام میں دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے چین کی فراہم کردہ ویکسین ہیلتھ ورکرز کیلئے دیدیں، ہمارے فرنٹ لائن ورکرز ویکسین کے زیادہ مستحق ہیں۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہم سب کو معلوم ہے کورونا سے پوری دنیا متاثر ہوئی، قوم نے کوروناکی صورتحال کا بہت اچھے طریقے سے مقابلہ کیا اور این سی او سی کی جانب سے بہتر طریقے سے صورتحال سے نمٹاگیا۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے ہیرو زہیلتھ ورکرز، فرنٹ لائن ورکرز ہیں، ڈاکٹرز،پیرامیڈکس نے فرنٹ لائن پر کورونا کامقابلہ کیا ، چین نے حکومت پاکستان کی طرح مسلح افواج کو بھی ویکسین کا عطیہ دیا ، چین کی جانب سے کورونا ویکسین عطیہ کرنے پر شکرگزار ہیں۔بھارت کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہ کہ ڈس انفولیب سےمتعلق ایک ڈوزیئر پوری دنیا کے سامنے رکھا گیا ،بھارت بہت حدتک بےنقاب ہو چکاہے، پاکستان کی ساکھ کو متاثر کرنے کیلئے ایک مہم چلائی جارہی تھی، خطے کیلئے بھارت کا ایک کردار منفی ہے ، یواین رپورٹس نےہماری رپورٹس کوقبول کیاہے۔میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ دہشت گردتنظیموں کو کون اکٹھا کررہا ہے، خطے کے لئے کتنا خطرہ ہے شواہد بہت پہلے سامنے رکھ دیئے تھے،جب ہم نے وزیرخارجہ کیساتھ ڈوزیئردنیاکےسامنےرکھا، ڈوزیئررکھنےکےبعدسوالات ہوئےکہ کیافرق پڑاہے، اپنی آخری پریس کانفرنس میں بھی کافی شواہدسامنےرکھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں