کشمالہ طارق کی برطرفی کا فیصلہ کر لیا گیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئرصحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ کشمالہ طارق کی برطرفی کا فیصلہ ہو چکا ہے۔تفصیلات کے مطابق کشمالہ طارق کی گاڑی کے حادثے سے چار افراد کی موت کا معاملہ ابھی بھی زیر بحث ہے۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ کشمالہ طارق کی برطرفی کا فیصلہ ہو چکا ہے۔کشمالہ طارق کیس ایک ایسا عجوبہ ہے کہ گاڑی کا ڈرائیور تک گرفتار نہیں ہوا۔کشمالہ طارق کا دعویٰ ہے کہ ڈرائیور گاڑی چلا رہا تھا۔فوٹیج کہاں ہے۔سیف سٹی کے کیمروں کی ویڈیو موجود ہے۔ٹول پلازہ پر بھی کیمروں نے دیکھا کہ گاڑی کون چلا رہا تھا۔

اگر ڈرائیور ہی ذمہ دار تھا تو وہ کہاں ہے،ڈرائیور کی تو جرات ہی نہیں ہو سکتی کہ وہ مالکان کی مرضی کے بغیر اشارہ کاٹ دے۔ابھی تک کوئی تفتیش نہیں ہوئی کیونکہ ان کا اثرو رسوخ ہے۔ دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کشمالہ طارق اور ان کے شوہر نے تفتیش کاروں کو بتایا تھا کہ جب گاڑی نے ٹکر ماری اس وقت ڈرائیور ہی گاڑی چلا رہا تھا۔ انہوں نے تفتیش کاروں سے اپنے بیانات کی تصدیق کرنے کا مطالبہ کیا اور یہ بھی کہا کہ بیٹا سرکاری نمبر پلیٹ والی دوسری گاڑی پر سوار تھا۔دوسری جانب اس کیس میں نامزد کشمالہ طارق کا بیٹا اذلان بھی پولیس کے سامنے پیش ہوا اور اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔ ایس ایس پی نے تصدیق کی کہ کشمالہ طارق کا بیٹا اذلان تفتیش کاروں کے سامنے پیش ہوا تھا اور اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔ خیال رہے کہ ٹریفک حادثے کے مقدمے میں کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کو نامزد کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے اذلان کو گرفتار کر لیا تھا لیکن کچھ گھنٹوں بعد ہی اذلان کو 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کر دیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں