نئی امریکی حکومت کا وہ فیصلہ جس نے سعودی عرب کو ہلاکر رکھ دیا

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)امریکا نے یمن کے حوثی باغیوں کو دہشت گرد تنظیم کی لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا، پینٹاگون کا کہنا ہے کہ فیصلہ انسانی بنیادوں پر کیا، سعودی سرزمین پر حملوں کے دفاع میں امریکا سعودی عرب کی مدد جاری رکھے گا۔ترجمان پینٹاگون کے مطابق حوثیوں سے متعلق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے اقدام کا کانگریس کو بتا دیا ہے، فیصلہ مکمل طور پر انسانی بنیادوں کے تحت کیا گیا ہے، اس کا حوثیوں کے شہریوں پر حملے اور امریکیوں کے اغوا جیسے قابل مذمت اقدامات سے کوئی تعلق نہیں۔ان کاکہنا تھا کہ امریکا سعودی سر زمین پر باغی حملوں کے دفاع میں سعودی

عرب کی مدد اور حمایت جاری رکھے گا۔امریکا کے سابق وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے عہدہ چھوڑنے سے قبل ایران کا ساتھ دینے پر حوثی باغیوں کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔اس فیصلے سے ایک دن قبل صدر جو بائیڈن نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کی مہم کے لیے فوجی امداد روکنے کا اعلان کیا تھا۔امریکی حکام نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ انسانی بحران کی وجہ سے کیا ہے جہاں اس سے قبل انتظامیہ نے آخری لمحات میں انہیں دہشت گرد قرار دینے کا فیصلہ کیا تھا اور اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں واضح طور پر کہہ چکی تھیں کہ اس طرح کے اقدام سے یہ انسانی المیہ مزید تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔حوثیوں کے عہدیدار محمد علی الحوثی نے ہفتے کو اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے فیصلہ واپس لینے کے بارے میں سنا ہے لیکن ہم نے اسے عملی طور پر ہوتے ہوئے دیکھنا ہے۔اقوام متحدہ نے یمن کو دنیا کا سب سے بڑا انسانی المیہ قرار دیا ہے جہاں اس کے 80فیصد افراد ضرورت مند ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں