گلیشیئر ٹوٹنے سے تباہی مچ گئی، سینکڑوں افرادسیلانی ریلے میں بہہ گئے

اُترکھنڈ(نیوزڈیسک)بھارتی ریاست اتر کھنڈ میں گلیشیر پھٹنے کے باعث آنے والے سیلاب نے تباہی مچادی ہے، سیلابی ریلی نے رشی گنگا پاور پراجیکٹ کی دیواریں منہدم کردی ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اتر کھنڈ کے پہاڑوں پر گلیشیر پھٹنے سے دریائے دھولی گنگا میں سیلاب آیا، جس کے نتیجے میں چمولی ضلع کے ندی کے کنارے میں واقع بستی کے مکینوں پر قیامت گزری، سیلابی ریلا ڈیڑھ سو سے زائد افراد کو بہا لے گیا، جن میں سے دس کی لاشیں مل گئیں ہیں۔سیلاب کے نتیجے میں رشی گنگا پاور پراجیکٹ کو بھاری نقصان پہنچا جس کی دیواریں منہدم ہوگئیں اور مشینری بھی متاثر ہوئی،

ممکنہ سیلاب کے پیش نظر بھارتی حکومت نے چمولی سے ہری دوار تک ہائی الرٹ کردیا ہےاور سری نگر ڈیم کو سیلابی ریلے سے بچانے کیلئے خالی کرالیا ہے۔ضلع میں ایمرجنسی حالت کا اعلان کردیا گیا ہے اور انتظامیہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے شہریوں کو فوری طور پر گھر خالی کرنے کی ہدایت کر رہی ہے۔ دریا میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھتی جارہی ہے اور چمولی سے ہری دوار تک خطرہ بڑھ گیا ہے، سیلابی ریلے کے ڈیم سے ٹکرانے پر ڈیم کے دروازوں کو کھولنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ادھر اتراکھنڈ کے چیف سکریٹری اوم پرکاش نے سیلابی ریلے میں 150 سے زیادہ افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، تاہم ابھی تک درست اعدد و شمار سامنے نہیں آئے ہیں۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جب کہ فائر بریگیڈ اور ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کردیا ہے۔دوسری جانب اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت نے ٹوئٹر پر اطلاع دی کہ ندی کے پانی کی سطح بڑھ گئی تھی تاہم اب بہاؤ کم ہوتا جا رہا ہے اور یہ خوش آئند بات ہے۔سیلابی ریلے کے باعث قریبی علاقے میں زیر تعمیر ٹنل کے اندر 16 مزدور پھنس گئے جنہیں امدادی کارکنان نے ریسکیو آپریشن میں بحفاظت نکال لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں