اگر کشمیر کو آزادی دلوانی ہے تو اس کیلئے نعروں سے بڑھ کر عملی کام کرنا ہونگے ورنہ بہت دیر ہو جائیگی،الطاف احمد بٹ

اسلا م آباد(پی کے نیوز) سینئر حریت رہنما و صدر جموں کشمیر سالویشن موومنٹ الطاف احمد بٹ نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان مودی کی چال پر نظر رکھے کیونکہ وہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ہونے والی رائے شماری کے تناظر میں کشمیر ی آبادی کے تناسب میں تبدیلی پر کام کررہا ہے، جبکہ ہم اس معاملے پر عملی طور پر سو رہے ہیں۔اگر کشمیر کو آزادی دلوانی ہے تو اس کیلئے نعروں سے بڑھ کر عملی کام کرنا ہونگے ورنہ بہت دیر ہو جائیگی۔ بھارت نے کشمیر میں 14لاکھ نئے سکونتی سرٹیفکیٹ کٹر ہندووں کو دئیے ہیں جن کا واحد مقصد آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔

پاکستان سوچ لے کہ کہیں کل انڈیا ہمیں رائے شماری کا کہے اور ہم وہ کرانے کو تیا ر نہ ہوں ،دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کو چاہیے کہ اُن کے دورحکومت میں آرٹیکل 370اور 35اے کا بھارتی حکومت نے خاتمہ کیا جو اُن کی حکومت پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ اُن کے پاس اڑھائی سال ہیں وہ کشمیر کیلئے عملی کام کر جائیںتو اُنکی سیاست بچ جائیگی۔ حامد میر کے راجہ فاروق حیدر کے حوالے سے کیے گئے انکشاف پر پوری دنیا اور مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کو سخت تشویش ہے اس پر حکومت پاکستان اپنی پوزیشن کلیئر کرے۔ ان خیالات کا انہوں نے گزشتہ روز پارلیمنٹ ہائوس اسلا م آباد کے باہرسول سوسائٹی ،پاکستان سویٹ ہوم کی طرف سے منعقدہ یوم یکجہتی کشمیر ریلی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سویٹ ہوم کے چیئرمین زمرد خان اور سویٹ ہومز کے ننھے فرشتوں نے بھر پور تعداد میں شرکت کی ، مقبوضہ کشمیر کی عوام کیلئے بلڈ بینک کا بھی انعقاد کیا جس میں شرکا ء نے بڑھ چڑھ کا حصہ لیا جبکہ اس موقع پر سی ڈی مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری یاسین، اسلا م آباد چیمبر آف کامرس کے سابق نائب صدر نوید ملک، بلوچستان سے تعلق رکھنے والے عبدالہادی کاکڑ، سابق ایس ایس پی اسلام آباد جمیل ہاشمی، سنیئر صحافی عقیل احمد ترین، پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ، سیکرٹری نیشنل پریس کلب انور رضا، چوہدری ذوالفقارچہال، مجتبیٰ عباسی ، قاری اُمجد السلا م ،خورشید انور، جمال شاہ، سعید بیگ، سردار شوکت، چوہدری اُمجد، سردار ندیم صدیق، انجینئر حماد میر، صحافی بشیر عثمانی، آر آئی یو جے کے جنرل

سیکرٹری طارق ورک، سردار بابر، نجیب ملک، محمد بشارت، پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے رہنما اظہر محمود،احتشام میر، سمیت الیکٹرانک اورپرنٹ میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر اسلا م آباد حمزہ شفقات اور اسسٹنٹ کمشنر سیکرٹریٹ میاں انیل سعید اور اے ایس پی اسد علی، ڈی ایس پی محمد اقبال نے تمام تر انتظامات کی دیکھ بھال کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سنیئر حریت کا کہنا تھا کہ سویٹ ہومز کے بچوں اور بچیوں کو مبارکباد دے رہا ہوں ۔ پانچ فروری عرصہ32سال سے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے منایا جاتا ہے ۔ آج آپ کے پاپا جانی نے ایک منفرد انداز

میں یکجہتی کا جو پیغام پارلیمنٹ کے سامنے دیا ہے وہ انمول ہے۔ یکجہتی کا مقصد یہ ہی ہوتا ہے کہ جو جہاں پر ہے وہ اپنی اختیارات کے مطابق یکجہتی کا اظہار کر لے ۔ پاکستان کی حکومت ، عوام، دینی ، سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی پر دوہری ذمہ داری ہے ، پاکستان کشمیر کا 73سالہ ایشو کا ایک مستند سفیر اور وکیل ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں رہنے والوں نے پاکستان کو اپنا وکیل بھی بنایا ہے۔ اس لیے دوہری ذمہ داری ہے ۔ اس حوالے سے جو جدوجہد بنتی ہے ۔میں تنقید کی صورت میں نہیں کہہ رہا ۔ مجھے اللہ تعالیٰ نے نئی زندگی دی ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ نئی زندگی اسی لیے ملی ہے کہ تحریک

آزادی کشمیر کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے جدوجہد کروں اور یہ ہی ننھے منے بچے جن کے پاکستان میں بہت سارے ادارے ہیں۔ اور مجھے یقین ہے کہ ننھے منے بچوں نے چاہیے وہ سویٹ ہوم ، آغوش اور دیگر اداروں کے ہوں انہوں نے جو میرے لیے دُعائیں کی ہیںتو میرا ایمان پختہ ہوگیا ہے کہ دُعائوں سے موت ٹل جاتی ہے اور مجھے انہی دُعائوں کی وجہ سے نئی زندگی ملی ہے۔ 5اگست 2019کے بعد سے جو حالات بن رہے ہیں پاکستان میں خاموشی نہیں ہے ۔ پاکستان نے بہت کچھ کیا ہے ۔ ہمارے نزدیک وزارت خارجہ ہے انہوں نے بھی کشمیر کاز پر بہت کوشش کی ہے۔ لیکن اس کے باوجود میں یہ کہنا چاہوں گا کہ وہ نہیں کرسکے جو کرنا چاہیے تھا ۔ یہاں 5اگست 2019کو ہندوستان نے جہاریت کی ۔ بار بار یہ بات کرتا ہوں کہ 27اکتوبر 1947میں ہندوستان نے کشمیر پر غیر قانونی طورپر قبضہ کیا۔ اور کشمیریوں کے جذبات کے خلاف کشمیر میں اپنی افواج بھیجی تھی۔ کشمیرآگ و خون میں جل رہاہے کشمیر میں جلتی آگ کو بجانا ہے۔ پاکستانی ملت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہر موقع پر کشمیریوں کا ساتھ دیا ہے پاکستان کی سول سوسائٹی پاکستان کے عوام سیاسی جماعتوں کی دوہری ذمہ داری ہے چونکہ پاکستان مسلہ کشمیر کا ایک فریق اور وکیل ہے اسے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا ہے۔پاکستان نے کشمیر کے حوالے سے اگرچہ بہت کچھ کیا ہے لیکن جو کرنا چاہیے تھا جو کشمیری عوام توقع رکھتے تھے وہ نہ ہوسکا بھارت نے اگست 2019میں کشمیر میں جو غیر آئینی اقدامات اٹھاے ہیں بھارت نے چالیس لاکھ سے زاہد ہندووں کو کشمیر کے ڈومیساہل

جاری کردیے ہیں جارحانہ رویہ اختیار کیے ہوے ہے پاکستان دفاعی پوزیشن پر ہے حکومت پاکستان محض ہڑتال اور یکجہتی نہیں ہونا چاہیے ایک بڑی کال دینے کی ضرورت ہے۔ یوم یکجہتی کشمیر کا آغاز ذوالفقار علی بھٹو نے پھر قاضی حسین احمد نے اس تسلسل کو آگے بڑھایا ۔ میں گزارش کروں گا کہ کشمیر کے حوالے سے عالمی کشمیر کانفرنس منعقد کرے اور کشمیر کے حوالے سے اپنا واضح لائحہ عمل تیار کیا جانا چاہیے ۔ قومی کشمیر کانفرنس میں حامد میر نے جو بات کی ہے اس کا حکومت وقت اور آزادکشمیر کے وزیر اعظم اور پاکستان کے حکمرانوں کو وضاحت کرنی چاہیے۔ موجودہ پاکستان کی حکومت

کے دور میں ہی مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے غیر آئینی اقدامات آرٹیکل370 اور 35 اے جیسے اقدامات کرکے بھارت میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے انہو ں نے زمرد خان ،افضل بٹ، چوہدری یسین اور دیگر رہنماوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا ۔ پاکستان سویٹ ہوم کے سربراہ زمرد خان نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ہم دل و جان سے کشمیریوں کے ساتھ ہیں پاپا جانی بلڈ بنک کا افتتاح کرکے ہم نے کشمیریوں کے ساتھ عملی یکجہتی کا اظہار کیا ہے میں تمام ڈونرز کا مشکور ہوں جنہوں نے خون کے عطیات دیے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 5فروری کو پاپا جانی بلڈ بینک لانچ کرنے کا مقصد مظلوم
کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے اور یہ ہمارا کشمیریوں کیلئے لا زوال محبت کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الطاف احمد بٹ کی قیادت میں راولپنڈی اسلا م آباد کی سول سوسائٹی اور پاکستان سویٹ ہوم کے بچے مظلوم کشمیریوں کیلئے آواز بلند کرتے رہینگے۔ زمرد خان نے کہا کہ ہم بہت جلد اس حوالے سے ملین مارچ بھی کرینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں