چوری کے الزام میں گرفتار 3خواتین کیساتھ پولیس اہلکاروں کا غیر انسانی سلوک، پولیس اہلکاروں کو سخت سزا سنادی گئی

سوات(نیوز ڈیسک)کے پی پولیس خواتین کا احترام کرنا بھول گئی، چوری کے الزام میں گرفتار خواتین پر مرد اہلکاروں نے تھپڑوں اور لاتوں کی بارش کردی۔تفصیلات کے مطابق سوات کےعلاقے سیدو شریف سے پولیس نے چوری کے الزام میں تین خواتین کو حراست میں لیا، خواتین کو حراست کسی خاتون اہلکار نے نہیں بلکہ مرد اہلکاروں نے گرفتار کیا۔گرفتار خواتین کو جب پولیس وین میں بٹھایا جانے لگا تو سادہ لباس اہلکار اور ایس ایچ او نے خواتین پر تھپڑوں اور لاتوں کی بارش کردی، قانون کے محافظ کہلانے والے یہ پولیس افسر اپنی زبان پر بھی قابو نہ پاسکے اور خواتین کو مارنےکے ساتھ مغلظات بھی دیتے رہے۔

سوات پولیس کی اس انسانیت سوز کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ایک طوفان برپا ہوگیا، صارفین کی جانب سے پولیس اہلکاروں کے روئیے کو ناقابل قبول اور انسانیت کے خلاف قرار دیا گیا۔ڈی آئی جی کے پی نے معاملے کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے گرفتارخواتین پر تشدد کرنےوالے اہلکاروں کو معطل کیا اور ایس ایچ او سیدو سمیت پانچ اہلکاروں کیخلاف فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ڈی آئی جی نے سنگین واقعے سے متعلق انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔دوسری جانب وزیراعلیٰ کے پی محمود خان نے بھی سیدو شریف میں چوری کے الزام میں گرفتار خواتین پر تشدد کا نوٹس لیا اور آئی جی کو واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کو فوری گرفتار کرنے کے احکامات دئیے اور واقعے کی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سےخواتین پر تشدد کا واقعہ ناقابل برداشت ہے، واقعے میں ملوث اہلکاروں کو قانون کے مطابق سخت سزادی جائےگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں