کشمالہ طارق کی پریس کانفرنس ختم ہونے کے بعد کی ویڈیو لیک ہوگئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسلام آباد کے جی الیون سیکٹر میں خواتین کی مخصوص نشستوں پرسابق رکن قومی اسمبلی اور محتسب برائے جنسی ہراسانی کشمالہ طارق کے پروٹوکول میں شامل گاڑیوں نے سگنل توڑتے ہوئے مہران کار کو ٹکر ماری، جس سے مہران کار میں سوار 4 نوجوان جاں بحق جبکہ ایک موٹرسائیکل سوار سمیت 2 افراد زخمی ہوئے۔گذشتہ روز کشمالہ طارق نے پریس کانفرنس کی اور الزام عائد کیا کہ سارے معاملے کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے گزشتہ رات پیش آنے والے واقعے پر میڈیا کو اپنی وضاحت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ کل لاہور سے شام

7 کے قریب نکلے، ہم ساڑھے 10بجے کے قریب ٹول پلازہ کراس کیا، ہم دوگاڑیوں میں سوار تھے، میں اور میرا شوہر ایک گاڑی میں تھے، کشمیر ہائی وے پر زور سے جھٹکا لگا تو ہم آگے والی سیٹوں پر گر پڑے، مجھے بھی چوٹیں بھی آئیں، ڈرائیور سے گاڑی کنٹرول نہیں ہوئی۔یہ خوفناک اور بہت بڑا حادثہ تھا، چار قیمتی جانیں گئیں، میں نے بہت دعائیں کیں،تکلیف دہ بات ہے ایک خاندان کا اتنا بڑا نقصان ہوگیا ہے،تعزیت کرنے کیلئے الفاظ نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں سگنل پر پیش آئے حادثے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے،تاہم اب ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر ہو رہی ہے جو کشمالہ طارق کی پریس کانفرنس ختم ہونے کے بعد کی ہے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کشمالہ طارق تمام کیمرے باہر رکھوانے کا کہتی ہیں۔وہ صحافیوں کو کہتی ہیں کہ تمام کیمرے باہر رکھیں پھر وہ دو منٹ کے لیے کوئی بات کرنا چاہتی ہیں۔کشمالہ طارق کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین نے سوال اٹھایا کہ آخر کشمالہ طارق پریس کانفرنس ختم ہونے کے بعد کیا بات کرنا چاہتی ہیں، کیا وہ میڈیا نمائندوں کو کوئی ہدایات دینا چاہتی ہیں۔صارفین نے کشمالہ طارق سے اس ویڈیو پر وضاحت کا مطالبہ کیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت کے سیکٹرجی 11 میں وفاقی محتسب کشمالہ طارق کے شوہر اور بیٹے کی گاڑی نے سگنل توڑتے ہوئے 5 شہریوں کو کچل دیا تھا جن میں سے 4 جاں بحق ہو گئے تھے۔ گاڑی نے سگنل توڑتے ہوئے دوسری طرف سے آنے والی مہران کار اور ایک موٹرسائیکل کو ٹکر ماری تھی جس کے

نتیجے میں مانسہرہ سے اے این ایف میں بھرتی ہونے کے لیے ٹیسٹ دینے پر آئے ہوئے 4 دوست جاں بحق جب کہ 2 زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس نے ڈرائیورکو گرفتار کرلیا ہے اور مقدمے میں کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔اسلام آباد پولیس کے ایس پی سرفراز ورک کے مطابق ڈرائیور فیاض کو حراست میں لیکر حادثے کا سبب بننے والی گاڑی سمیت تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔ترجمان پولیس نے بتایا کہ حادثہ میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین سے رابطہ کی کوشش کی جا رہی ہے۔مبینہ طور پر ایک گاڑی میں بڑی سیاسی شخصیت کا شوہر اور بیٹا بھی سوار تھے۔حادثے کا مقدمہ تھانہ رمنا پولیس اسٹیشن میں درج کر لیا گیا ہے جس میں سیاسی شخصیت کے بیٹے کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں