وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا نوٹس، گلشن اقبال پارک میں علامہ اقبال کے مجسمے کو ہٹا دیا گیا

لاہور(نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر گلشن اقبال پارک میں علامہ اقبال کے مجسمے کو ہٹا دیا گیا۔ عثمان بزدار نے ڈی جی پی ایچ اے سے رپورٹ طلب کرلی۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے گلشن اقبال پارک میں علامہ اقبال کے مجسمے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔ انہوں نے کہا کہ پارک میں مجسمہ رکھنے کا واقعہ متعلقہ حکام کی غفلت ہے، کوتاہی برتنے والوں کے خلاف محکمانہ کارروائی ہوگی۔چیئرمین پی ایچ اے یاسر گیلانی کا کہنا تھا کہ یہ مجسمہ مالیوں کی جانب سے بنایا گیا جو ماہر مصور نہیں ہیں، ماہر مصور کی خدمات لیکر اس کو ٹھیک کریں گے۔

یاد رہے گلشن اقبال پارک میں پی ایچ اے کے مالیوں کی جانب سے 14 اگست 2020 کو شاعر مشرق کا مجسمہ بنایا گیا تھا۔ مگر مجسمہ بنانے میں شاعر مشرق کی اصل تصویر کے مطابق عکس بندی نہ کی جاسکی۔ گلشن اقبال پارک میں بنے مجسمے میں شاعر مشرق کو پہچانا بھی نہیں جا سکتا۔علامہ اقبال کے مجسمے کی تصاویر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچ گیا اور لوگوں نے ان کے مجسمے کو نہ صرف ’ناقص‘ قرار دیا بلکہ اسے ملک کے قومی شاعر کی توہین بھی قرار دیا۔بعض افراد کو تو علامہ اقبال کے مجسمے میں جرمن فلاسافر نٹشے اور بعض کو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود دکھائی دیے اور کسی نے کہا کہ نیا مجسمہ دیکھنے کے بعد اقبال کا ’شکوہ‘ تو بنتا ہے۔سینیئر صحافی و اینکر حامد میر نے لاہور انتظامیہ کے ایک عہدیدار کا نام لیتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں سوالات اٹھائے کہ پارک میں نصب کیا گیا مجسمہ کہیں سے بھی شاعر مشرق کا مجسمہ نظر آتا ہے؟۔انہوں نے عہدیدار کو مخاطب ہوتے ہوئے لکھا کہ آپ کی حکومت کے خیال میں یہ شاعر مشرق ہیں اور کسی سفارشی سے مجسمہ بنواکر عوام الناس کے لیے اسے گلشن اقبال لاہور میں سجا دیا گیا، مجھے تو یہ مجسمہ دیکھ کر بہت افسوس ہوا ہے۔دوسری جانب سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد گلشن اقبال پارک لاہور کے سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر سبطین نے ڈان سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مذکورہ مجسمہ نامکمل ہے اور مجسمے کے مکمل ہونے سے قبل ہی ان کا تبادلہ کیا گیا تھا۔سبطین کے مطابق انہوں نے اردو بازار سے علامہ اقبال کا ایک بڑا پوسٹر خریدا تھا اور آرٹسٹ کو ہدایت کی تھی کہ اس پوسٹر کو دیکھتے ہوئے مجسمہ بنایا جائے، تاہم مجسمہ مکمل ہونے سے قبل ہی ان کا تبادلہ ہوگیا اور اب پارک کھلنے کے بعد مجسمہ دیکھنے کے بعد لوگوں نالاں ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں