تحریک انصاف کی حکومت جائے گی تو کرپشن پکڑنے کیلئے 10نیب بنانے پڑینگے

لاہور(نیوز ڈیسک) براڈ شیٹ کیس ہو یا پھر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ دونوں محاذوں پر پی ٹی آئی حکومت کو سخت ہزیمت کا سامنا کرناپڑا مگر ان کے وزیر و مشیر آج بھی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اپوزیشن کا پراپیگنڈا فلاپ ہو گیااور پانامہ ٹو آنے والا ہے۔کسی بھی وزیر یا مشیر کو اپنی وزارت سے متعلق بات چیت کرنے، غربت کا خاتمہ اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی بات تک نہیں ہوتی اور نہ ہی انہیں اپنی وزارت سے متعلق کچھ آئیڈیا ہوتا ہے کہ وہاں ہو کیا رہا ہے لیکن اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لینے کے لیے وہ ہمہ وقت تیار ہوتے ہیں۔شاہزیب خانزادہ نے اپنے پروگرام میں

بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے نعرے کچھ اور بلند کیے تھے جب کہ کارنامے کچھ اور قسم کے سرانجام دے ڈالے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں یہ واضح ہو گیا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اس ملک کے ساتھ کیا کیا ہے۔انہوں نے دو وعدے کیے تھے ایک کرپشن کے خاتمے کا اور دوسرا کروڑوں نوکریاں دینے کا۔مگر یہ نہ تو لوٹی ہوئی دولت بیرون ملک سے واپس لا سکے اور نہ ہی نوکریاں دے سکے مگر ملک کے اندر ٹیکس اور دیگر صورتوں میں اکٹھی کی گئی دولت کو ضرور باہر بھیج بیٹھے ہیں۔اگر موجودہ حکومت ٹیکس کی مد میں اکٹھی کی گئی دولت کا ہی صحیح استعمال کرتی تو اس سے غربت میں کمی واقع ہو سکتی تھی۔مگر یہ حکومت اس رقم کو بھی ملک سے باہر بھیج بیٹھی اور اب ہاتھ ملنے کے سوا اس کے پا س کوئی چارہ نہیں ہے۔عمران خان نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ 90دنوں میں کرپشن کا خاتمہ کر دیں گے مگر آج ڈھائی سال گزرنے کے باوجود بھی کرپشن کا خاتمہ نہیں ہو سکااور نہ ہی نوکریاں دے کر غربت کے خاتمے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔اگر حکومت کرپشن پر کنٹرول کرتی ارو ملک کی لوٹی گئی دولت واپس لے آتی تو اس سے ملک خوشحال ہو سکتا تھااور کروڑوں نوکریاں دینے کا وعدہ بھی پورا کیا جا سکتا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں