جنرل(ر)بلال اکبر کو سعودی عرب میں سفیر کیوں تعینات کیا گیا، جانئے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ بلال اکبر کی بطور سفیر تعیناتی سے پاک سعودی تعلقات کو فروغ ملے گا۔وفاقی حکومت نے سعودی عرب میں لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر کو اپنا سفیر مقرر کر دیا ہے۔اس سے قبل راجہ علی اعجاز بطور سفیر دو سال تک خدمات سرانجام دیتے رہے۔نئے سفیر کی تعیناتی سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی، معاشی ،فوجی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ ملے گا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے سعودی عرب میں سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کے لئے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ بلال اکبر کو تعینات کیا ہے،عسکری پس منظر سے تعلق رکھنے

والے بلال اکبر انتہائی قابل اور پیشہ ورانہ امور پر مہارت رکھنے والے آفیسر ہیں۔خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے لیفٹیننٹ جنرل(ر) بلال اکبر کو سعودی عرب میں اپنا نیا سفیر مقرر کردیا ہے اس سے قبل راجہ علی اعجاز دو سال تک وہاں بطور پاکستانی سفارتکار اپنی خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں ۔واضح رہے کہ سعودی عرب اور پاکستان دونوں کے سفیروں کا پس منظر فوج سے ہے، پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید ال مالکی کا تعلق سعودی نیوی سے ہے۔سفارتی ذرائع کے مطابق سفراء کا تقرر دونوں ممالک کے مابین مضبوط تعلقات کا مظہر ہے، اب سفارتکاری کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی، فوجی اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔واضح رہے کہ جنرل (ر) اکبر گزشتہ برس دسمبر میں پاک فوج سے ریٹائرڈ ہوئے تھے اور کی آخری تعیناتی پاکستان آرڈیننس فیکٹری (پی او ایف) واہ کے چیئرمین کی حیثیت سے تھی۔ان کا فوج میں ایک روشن کیریئر رہا ہے جہاں انہوں نے تھری اسٹار جنرل کے طور پر چیف آف جنرل اسٹاف اور راولپنڈی سے تعلق رکھنے والی 10 کور کے کمانڈر کے فرائض انجام دیے، یہی نہیں بلکہ بہت سے لوگ اس وقت حیران رہ گئے تھے جب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع شروع ہونے سے کئی ماہ قبل ستمبر 2019 میں بلال اکبر کو پی او ایف کا چیئرمین تعینات کردیا گیا تھا۔جنرل ہیڈکوارٹرز کی سفارش پر جنرل بلال اکبر کی تعیناتی ان دوطرفہ تعلقات کا کنٹرول لینے کی فوجی خواہش کو ظاہر کرتی ہے جو حال ہی میں سورش کا شکار ہوئے تھے تاکہ انہیں مزید خراب ہونے سے روکا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں