پاکستانی شہری مکہ مکرمہ کے مقدس شہر میں بھی باز نہ آیا

مکہ مکرمہ(نیوز ڈیسک)مکہ مکرمہ دُنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے مقدس ترین مقا م ہے۔ جو شخص بھی یہاں حج، عمرہ یا روزگا رکی غرض سے جاتا ہے ، یہاں کی ایمان پرور فضاؤں اور نظاروں سے ایسا متاثر ہوتا ہے کہ اس کے دل میں بس نیکی اور اللہ کی خوشنودی کمانے کا ہی خیال رہ جاتا ہے۔ بڑے بڑے گناہگار اور بگڑے لوگ بھی مکہ مکرمہ میں کچھ عرصہ رہنے کے بعد بھلائی اور شرافت کے پیکر بن جاتے ہیں۔تاہم کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن کے دلوں پر اللہ نے مہر لگا دی ہوتی ہے، وہ اس شہر کی حُرمت اور پاکیزگی سے ناآشنا ہی رہتے ہیں۔کچھ روز پہلے بھی تین پاکستانی ڈکیت

مکہ مکرمہ میں وارداتوں پر گرفتار کیے گئے تھے۔ ایک بار پھر ایسے ہی چند افراد کی ایک شرمناک کرتوت سامنے آئی ہے۔مکہ پولیس نے ایک پاکستانی کو اس کے چار برمی ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا ہے، جن کی عمریں 30 سے 40برس کے درمیان ہیں۔ملزمان کو 80 الیکٹرک سرکٹ بریکرز اور سیکیورٹی کیمروں کی چوری کے الزام پر حراست میں لیا گیا ہے۔ مکہ پولیس کے میڈیا ترجمان میجر محمد الغامدی نے بتایا کہ پانچ افراد کے اس گینگ نے جن میں ایک پاکستانی بھی شامل ہے، ایک ہوٹل سے 80 الیکٹرک سرکٹ بریکرز اور سیکیورٹی کیمرے چُرائے تھے۔ واردات میں ملوث ان افراد کی نشاندہی کرنے کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ان افراد کو استغاثہ کے حوالے کر دیا گیا ہے جو اگلے چند روز میں انہیں عدالت میں پیش کر کے ان کے خلاف مقدمہ چلائے گا۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی اکثریت پُرامن اور محنتی ہے تاہم چند سو لوگ ایسے ہیں جن کی جرائم پیشہ سرگرمیاں پوری کمیونٹی کو شرمسار کر دیتی ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ چند روز قبل مکہ مکرمہ میں پیش آیاتھا جہاں تین پاکستانیوں اور ایک سعودی پر مشتمل چار افراد کے گینگ کو ڈکیتی اور تشدد کے مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا ۔ملزمان نے ایک شخص کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کے پاس موجود رقم چھین لی تھی۔ مکہ پولیس کے ترجمان میجر محمد الغامدی نے بتایا کہ پولیس نے ڈکیتیوں میں ملوث ایک گینگ کو گرفتار کیا ہے جس کے تین افراد کا تعلق پاکستان سے جبکہ چوتھے کا تعلق سعودیہ سے ہے۔ ملزمان کی عمریں 30 سے

45 سال کے درمیان ہیں۔ ان ملزمان نے ایک تارکِ وطن کو تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کیا اور پھر اس کے پاس موجود 1 لاکھ 40 ہزار ریال کی بھاری رقم چھین کر فرار ہو گئے۔ یہ رقم متاثرہ شخص کو اس کے مالک نے کسی دفتری کام کے سلسلے میں دی تھی۔ پولیس نے ملزمان کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کر لیا اور انہیں مزید تفتیش کے لیے سرکاری استغاثہ کے حوالے کر دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں