پاکستان کے اہم صوبے نے تعلیمی ادارے کھولنے کی مخالفت کردی

کراچی (نیوز ڈیسک) وزیر صحت سندھ عذرا پلیجو نے تعلیمی ادارے کھولنے کی مخالفت کردی، انہوں نے کہا کہ جب تک وائرس پھیلنے کی شرح 3 فیصد نہ ہوجائے تعلیمی ادارے نہیں کھلنے چاہئیں، کلاس روم میں بچوں کے ساتھ بیٹھنے سے کورونا کا پھیلاؤ بڑھ سکتا ہے، ملک میں ویکسی نیشن کی اشد ضرورت ہے، لگتا ہے ہم آخری ملک ہوں گے جہاں ویکسین آئے گی۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاق سے بات ہوئی ہے کہ ویکسین کہاں سے ، کس مینوفیکچر سے ، کتنی اور کس ٹائم فریم میں لی جائے؟ابھی تک ہمیں کوئی اندازہ نہیں کہ ویکسین کتنی اور کس ٹائم فریم میں آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ بہت مشکل مرحلہ ہے کیونکہ 70سے 80 فیصد لوگوں کو ویکسین لگانی ہے، ویکسین کی خریداری کیلئے چین سے بات ہوئی ہے لیکن حصول وفاق کا کام ہے، بطور صوبہ ہم چین سے براہ راست ویکسین نہیں لے سکتے، صوبوں کو براہ راست کورونا ویکسین لینے کی اجازت دی جائے، چین کی ویکسین کے کراچی یونیورسٹی، انڈس یونیورسٹی اور آغا خان ہسپتال میں ٹرائل ہوئے ہیں۔اس وقت ملک میں ویکسی نیشن بہت ضروری ہے، بیرون ممالک میں ویکسی نیشن شروع ہوچکی ہے، لگتا ہے ہم آخری ملک ہوں گے جن کے پاس ویکسین آئے گی، ہم چاہتے ہیں ہم جلد ازجلد ویکسی نیشن شروع کریں۔انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین لوگوں کو مفت دینے کی کوشش کریں گے۔ ویکسین پہلے فرنٹ لائن ورکرز کو لگائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ امتحانات کی وجہ سے 18جنوری سے صرف 9 ویں اور 10ویں جماعت کی کلاسز کھلیں گی۔ جب تک وائرس پھیلنے کی شرح 3 فیصد نہ ہوجائے تعلیمی ادارے نہیں کھلنے چاہییں۔ کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کی شرح زیادہ ہے،تعلیمی ادارے نہیں کھولنے چاہیے۔ کلاس روم میں بچوں کے ساتھ بیٹھنے سے کورونا کا پھیلاؤ بڑھ سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں