ہیڈ کوچ مصباح الحق نےمحمدعامر کو بڑی پیشکش کردی

لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ فاسٹ بائولر محمد عامر کو فارم اور فٹنس کی وجہ سے قومی ٹیم سے ڈراپ کیا گیا، انہیں نکالنے کے پیچھے کسی کا کوئی ذاتی عناد نہیں تھا،پرفارم کریں تو ٹیم میں واپسی کرسکتے ہیں۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے 46 سالہ ہیڈ کوچ مصباح الحق نے دورہ نیوزی لینڈ میں ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریز میں شکست کا مزہ چکھنے کے بعد لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ روانہ ہونے سے قبل ریگولر اوپنر فخر زمان کا بیمار ہونا بھی ٹیم کے لیے نقصان کا باعث بنا، ان کا کہنا تھا کہ بابراعظم کا دورے میں دستیاب

نہ ہونا بالکل ایسا ہی ہے جیسے نیوزی لینڈ کے پاس کین ولیمسن نہ ہو۔مصباح الحق کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ میں شکست پر مجھے اور ٹیم کو بہت مایوسی ہوئی تھی، میں یہاں قومی ٹیم کی کارکردگی اور حقائق پر بات کرنے آیا ہوں، نیوزی لینڈ کی موجودہ ٹیم دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں ہے۔مصباح الحق کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ نے دورے میں ہم سے کہیں زیادہ اچھی کرکٹ کھیلی ، وہ ہم سے پہلے سے سیریز کھیلتے ہوئے آرہے تھے، سب کوچز کو کورونا کی وجہ سے مسائل پیش آرہے ہیں۔ مصباح الحق نے مزید کہا کہ نتائج نہیں آئے میں مانتا ہوں لیکن کسی کی بھی کمٹمنٹ میں فرق نہیں تھا، سب نے محنت کی ہے، میں معذرت کر رہا ہوں اور نہ بہانے پیش کر رہا ہوں، ٹورنگ ٹیموں کو موجودہ کووڈ حالات میں مشکلات پیش آرہی ہیں، انجریز بڑھ رہی اور ہیں دماغی مسائل پیدا ہو رہے ہیں اور یہ میں نہیں کہہ رہا بلکہ دیگر ٹیموں کے کوچز بھی کہہ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نیوزی لینڈ میں 18 سے 19 روز کمروں میں رہے اور ٹریننگ نہیں کی جس سے فرق پڑا جب کہ جانے سے قبل فخر زمان بخار میں مبتلا ہو گئے وہ نیوزی لینڈ نہ جاسکے، نیوزی لینڈ میں بھی انجریز ہوئیں بابر اعظم کا سب سے زیادہ فرق پڑا یہ ایسے ہی تھا جیسے نیوزی لینڈ کو کین ولیمسن کی خدمات حاصل نہ ہوں لیکن پھر بھی دیگر ٹورنگ ٹیموں کے مقابلے میں ہماری پرفارمنس اچھی رہی۔مصباح الحق نے کہا کہ محمد عامر کی ذاتی رائے ہے جو انہوں نے کہا انہیں ہمیشہ عزت دی، 2016 میں جب وہ آئے تو انہیں عزت دی اب وہ فارم اور

پرفارمنس پر ٹیم کا حصہ نہیں تھے، کوئی ذاتی معاملہ نہیں ہے محمد عامر اب بھی فارمنس ثابت کریں ان کے لیے دروازے کھلے ہیں۔مصباح نے تنقید کرنے والوں کے بارے میں کہا کہ ہر انسان اپنے ظرف کے مطابق بولتا ہے جو بول رہے ہیں وہ بولتے رہیں تنقید ہوتی رہتی ہے، میں کرکٹ پر فوکس کررہا ہوں، چاہوں گا کہ حقائق کو سامنے رکھ کر تجاویز تیار کی جائیں، پرفارمنس نہیں ہورہی تو اس کی وجہ صرف مصباح الحق نہیں ہے بلکہ پرفارمنس نہ ہونے کی وجوہات دیکھنی چاہئیں، ایک شخص کے بدلنے سے کرکٹ کا کچھ نہیں ہوتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں