ہزارہ برادری کی سکیورٹی کیلئے کیا کچھ کررہے ہیں ، وزیراعظم نے کوئٹہ میں اہم اعلان کردیا

کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان آج سانحہ مچھ کے متاثرین سے ملاقات کے لیے آج کوئٹہ گئے جہاں انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے پیچھے بھارت ہے۔ کچھ دہشتگرد گروپس اور داعش کا اتحاد ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کی شیعہ برادری کا قتل افسوسناک ہے۔ مجھے ہزارہ برادری کے ساتھ ہونے والے ظلم پر بہت دکھ اور افسوس ہے۔شیعہ ہزارہ کمیونٹی کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ برادری کی سکیورٹی کے لیے بھرپور انتظامات کر رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ داعش کو بھارت کی سپورٹ حاصل ہے۔

افغان جہاد ختم ہونے کے بعد عسکری گروپ باقی رہ گئے۔ ان عسکری گروپس نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ مارچ میں ہی کابینہ کو بھارت کی فرقہ ورانہ تصادم کی کوششوں سے آگاہ کر دیا تھا۔بھارت نے پاکستان میں شیعہ سنی فسادات کروانے کی کوشش کی۔ مولانا عادل کا قتل پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات کو ہوا دینے کی کوشش تھا۔ وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کی تباہی میں وہاں کے سرداری سسٹم کا بھی کردار ہے۔ ماضی میں ترقیاتی فنڈز سرداروں کے ذریعے دئے جاتے تھے۔ سردار امیر ہو گئے جبکہ بلوچستان کے عوام غریب رہ گئے۔جام کمال اچھے وزیراعلیٰ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت بلوچستان پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے پاک فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خفیہ ادارے اورافواج بہترین ہیں۔ ہمارے اداروں نے کئی دہشتگردوں کو دہشتگردی سے قبل ہی گرفتار کیا۔ ہمارے اداروں نے مسلکی تصادم کو روکنے میں بہترین کام کیا۔ ہماری ایجنسیز نے بھارتی عزائم کو ناکام بنایا۔ہماری سکیورٹی ایجنسیز مسلسل اقدامات کر رہی ہیں۔ دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت سانحہ مچھ اور صوبے میں امن و امان کے حوالے سے اجلاس ہوا، اجلاس میں گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی ،وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان ،وفاقی وزراء شیخ رشید احمد، سید علی زیدی، علی امین گنڈاپور، معاون خصوصی سید ذولفقار عباس بخاری، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، وزیر داخلہ ضیا لانگو، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل سرفرازعلی،

ائی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ، چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن (ر) فضیل اصغر اور اعلی سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔اُدھر وزیراعظم عمران خان سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی سے ایئر پورٹ روانہ ہو گئےہیں۔اس سے قبل بلوچستان کے علاقے مچھ میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے کان کنوں کو کوئٹہ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں وفاقی، صوبائی وزرا ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اور لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کوئٹہ میں نماز جنازہ ادا کی گئی، جس میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری، وفاقی وزیر علی زیدی، معاون خصوصی زلفی بخاری، بلوچستان کے وزرا اور لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔تدفین کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، شہدا کے لواحقین دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔ شہدا کی تدفین کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں