بلیک میلنگ کا لفظ آپ کیلئے نہیں بلکہ کس کیلئے بولاتھا، وزیراعظم نے مچھ متاثرین کو وضاحت کردی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان آج کوئٹہ آئے۔بلوچستان کے دارالحکومت آمد کے موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد و دیگر افراد بھی موجود ہیں. ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ایئرپورٹ پر عمران خان کا استقبال وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، صوبائی وزرا اور دیگر اعلیٰ حکام نے کیا بعد ازاں وزیراعظم نے گورنر بلوچستان انان اللہ یٰسین زئی اور وزیراعلیٰ جام کمال سے ملاقات کی اس دوران کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی بھی موجود تھے.وزیراعظم کوئٹہ میں نے سانحہ مچھ کے متاثرین سے ملاقات کی۔وزیراعظم عمران خان اور متاثرین کے

مابین ملاقات 20منٹ تک جاری رہی جس کے بعد وزیراعظم واپس اسلام آباد روانہ ہو گئے۔ملاقات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے شہد کمیٹی کے رہنما آغا رضا کا کہنا ہے کہ شہدا کے لواحقین کو کل 25،25 لاکھ دیئے جائیں گے۔ حکومت نے فی شہید15لاکھ ادا کردیئے، وزیراعظم کی طرف سے مزید وعدہ کیا گیا ہے، ہمارے مطالبات پرباقاعدہ نوٹی فیکشن بھی جاری ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ دھرنا شہدا کے لواحقین کے مطالبے پردیا گیا تھا، دھرنا شہدا کے لواحقین کی آوازتھی،ہمارا کوئی ایجنڈا نہیں تھا۔ شہدا کے لواحقین مطمئن ہوئے تودھرنا ختم کردیا تھا، بلیک میلنگ کے لفظ پروزیراعظم سے احتجاج کیا، وزیراعظم نے کہا یہ بات آپ لوگوں کے لیے نہیں پی ڈی ایم لیڈروں کے لیے کہی تھی،آغا رضا انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے وہی باتیں کیں جوپچھلے چھ دن سے کررہے تھے، شہدا کے لواحقین نے بڑا مان کریہاں بلایا تھا۔قبل ازیں عمران خان کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاوٴس میں امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال، وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید، صوبائی وزرا، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی، آئی جی پولیس، آئی جی ایف سی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔وزیراعظم سے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے علیحدہ ملاقات کی اور سانحہ مچھ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔اس کے بعد وزیراعظم عمران خان سے مچھ کے متاثرین اور شہدا کمیٹی نے سردار بہادر خان یونیورسٹی میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ہزارہ کمیونٹی کے عمائدین، مجلس وحدت المسلمین کے رہنما سید آغا رضا اور مشیر کھیل عبدالخالق ہزارہ بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے انہیں سانحے کے قاتلوں کو پکڑنے کی حکومتی کوششوں سے آگاہ کیا اور مالی پیکیج کے بارے میں بھی بتایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں