عمران خان! آپ کو یہاں آکر ان کے سروں پر ہاتھ رکھنا پڑے گا،مریم نواز

کوئٹہ (نیوز ڈیسک) نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنی انا چھوڑ کر کوئٹہ جائیں اور لواحقین کا غم بانٹیں۔سانحہ مچھ کے لواحقین سے تعزیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز کا کہنا تھا کہ آپ پر جو قیامت ٹوٹی ہے اس پر دلی تعزیت کرتی ہوں، 5 دن سے دیکھ رہی ہوں اور آپ کی تکلیف کا احساس بھی ہے، ان میتوں میں سے ایک میت اس کی بھی ہے جس کے خاندان کا کوئی فرد نہیں تاہم میرے پاس تعزیت کے لیے الفاظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بچی کسی بے حس کو پکاررہی تھی کہ آپ نہیں آئے تو والد کو نہیں دفناؤں گی

لہذا وزیراعظم اپنی انا چھوڑ کر کوئٹہ جائیں اور لواحقین کا غم بانٹیں۔مریم نواز نے کہا کہ ریاست کاکام عوام کو تحفظ دینا ہے لیکن افسوس ہے ریاست نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی، یہ کہتے ہیں جب تک وزیراعظم نہیں آئیں گے ہم لاشیں رکھ کر بیٹھے رہیں گے، ہم لاشوں پر سیاست نہیں کررہے تاہم وزیراعظم عمران خان کو یہاں آکر ان کے سروں پر ہاتھ رکھنا پڑے گا۔رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ اقتدار پر بیٹھے شخص کی بے حسی پر افسوس ہے، مظاہرین کوئی بڑا مطالبہ نہیں کررہے، اگر حکمران نہیں آتے تو سن لیں یہ قوم انہیں اقتدار کی کرسی پر بیٹھنے کی اجازت نہیں دے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اپنے لوگوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، میں سمجھتی ہوں کہ اس ماں (ریاست) نے آپ کی حفاظت نہیں کی۔مریم نواز نے ہزارہ برادری کی حالت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پتہ چلا کے آپ لوگوں کی زندگی کو صرف 2 کلو میٹر کے ایریا میں محدود کردیا گیا، آپ کو روزگار کمانے کی آزادی ہے اور نہ ہی آزادانہ نقل و حرکت کی۔ن لیگی رہنماء نے کہا کہ ہزاری برادری کے 2 ہزار افراد شہید کردیئے گئے، میرے پاس الفاظ نہیں، پھر بھی آپ سب کو سلام پیش کرتی ہوں۔بلوچستان کے علاقے مچھ میں اتوار 3 جنوری کی رات داعش کے دہشت گردوں نے ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 10 کان کنوں کو قتل کردیا تھا۔مچھ واقعے کے خلاف ہزارہ برادری اتوار کے روز سے کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر میتوں کے ہمراہ دھرنے پر بیٹھی ہے۔ مظاہرین نے میتوں کی تدفین وزیراعظم کی آمد سے مشروط کرتے ہوئے

صوبائی حکومت سے مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔واضح رہے کہ کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پرہزارہ برادری کا لاشوں کے ہمراہ دھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے۔ سخت سردی کے باوجود احتجاجی دھرنے میں خواتین، بچے اوربزرگ افراد شامل ہیں، دھرنے کے شرکا نے کہا کہ جب تک وزیراعظم احتجاجی دھرنے میں نہیں آتے میتوں کی ہمراہ دھرنا جاری رہے گا۔کوئٹہ میں تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکزبند کردیئے گئے ہیں۔ انجمن تاجران کا اس متعلق کہنا ہے کہ شہدا کے لواحقین سے مکمل اظہاریکجہتی کرتے ہیں، حکومت امن و امان کے قیام میں ناکام ہوچکی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں