ہزارہ برادری نے وزیراعظم کی آمد تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کردیا

کوئٹہ (نیوز ڈیسک) مچھ میں کان کنوں کے قتل کے خلاف کوئٹہ میں شدید سردی کے باوجود ہزارہ برادری کا دھرنا تین دن سے جاری ہے۔ خواتین کا کہنا ہے کہ وہ ایک گھر سے 5 جنازے اٹھاسکتی ہیں تو منفی 8 درجہ حرارت میں سڑک پر بیٹھنا آسان کام ہے۔ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 10 کان کنوں کے بلوچستان کے علاقہ مچھ میں تین دن پہلے دہشت گردوں نے قتل کردیا تھا۔ ہزاری برادری گزشتہ 22 برس سے دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔ اب تک سیکٹروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ دھرنے میں شریک ایک خاتون نےنجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ جب ایک گھر سے 5 لاشیں اٹھاسکتے ہیں تو ان کیلئے منفی 8 درجہ حرارت میں انصاف کیلئے سڑک پر بیٹھنا آسان کام ہے۔بصیرہ نامی نوجوان لڑکی نے

بتایا کہ حکومتی شخصیات 5 منٹ کیلئے آتے اور باتیں کرکے چلے جاتے ہیں۔ اس سے ہمارا درد ختم نہیں ہوگا اور نہ ہمارا مسئلہ حل ہوگا۔ ہمیں امن چاہیے، تحفظ چاہیے اور زندگی جینے کا حق چاہیے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت مچھ متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بے رحم لوگ پولیس میں نہیں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس میں اصلاحات لائیں گے۔ انہوں نے یہ بات وفاقی کابینہ کے اجلاس سے صدارتی خطاب میں کہی۔ اجلاس میں اسامہ ستی سے متعلق بریفنگ دی گئی جب کہ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سانحہ مچھ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور ہزارہ برادری کے اکابرین سے ہونے والی ملاقات اور بات چیت کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں