پانچ سوسے زائد جاپانی آئی ٹی کمپنیوں نے پاکستان آنے کی خواہش ظاہر کردی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان کے معاو ن خصوصی نے کہا ہے کہ جاپان کو کورونا وبا کے بعد لاکھوں آئی ٹی انجینئرز کی ضرورت ہے اور 2030 تک پاکستانی انجینئرز جاپانی مارکیٹ کا حصہ ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق جاپان میں تعینات پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاک جاپان سکلڈ ورک فورس معاہدے کے بعد پاکستانی سفارت خانے سے این ای سی، میک، سینکیو، اورکس سمیت جاپان کی 500 سے زائد بڑی آئی ٹی کمپنیوں نے رابطہ کیا ہے، جو پاکستان آنا چاہتی ہیں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز ذوالفقار بخاری نے ویڈیو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

2021 میں پاکستان نئے ویژن کے تحت پاکستانی افرادی قوت کی ایکسپورٹ کا دائرہ کار میں وسیع کر رہا ہے۔پاکستان نے ماضی میں صرف خلیجی ممالک کی طرف ہی توجہ دی لیکن اب ساؤتھ کوریا، رومانیہ، جرمنی اور جاپان کے ساتھ ہنرمند افرادی قوت بڑھانے کے لئے مسلسل رابطے میں ہیں جب کہ جاپان میں افرادی قوت کو بھیجنا پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔خلیجی ممالک کے بعد جاپان پاکستانیوں کے لئے دوسری بڑی مارکیٹ بنے گا۔معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ 2021ء میں پاک جاپان تعلقات کا ایک نیا باب شروع ہونے والا ہے، 2021 ءکے شروع میں ہی میں جاپان کا ایک اہم دورہ کروں گا جس کا مقصد جاپان میں پاکستانی آئی ٹی انجینئرز کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔جاپانی آئی ٹیز کمپنیز کی ویڈیو کانفرنس کے موقع پر جاپان آئی ٹی ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ جاپان میں آئی ٹی انجینئرز کی شدید قلت پیدا ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے 2030 تک جاپان کو تقریبا آٹھ لاکھ آئی ٹی انجینئرز کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا، تاہم کرونا وائرس کی موجودہ وبا کے بعد جاپان کی 500 سو سے زائد آئی ٹی کمپنیاں پاکستان جانا چاہتی ہیں اور وہاں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں